عالمی برادری اسرائیل پر پابندیاں عائد کرے، نیتن یاہو پر جنگی جرائم کے تحت عالمی عدالتِ انصاف میں مقدمہ چلایا جائے، لیاقت بلوچ


راولپنڈی (صباح نیوز)نائب امیر جماعتِ اسلامی، القدس کمیٹی کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے قرطبہ ڈیجیٹل سٹی راولپنڈی میں فلسطین مانومنٹ کے سامنے یکجہتی فلسطین مظاہرہ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل ناسور ہے، عالمی امن کے لیے مستقل خطرہ ہے۔ غزہ، لبنان میں خونریزی بند کی جائے، غزہ کے بچوں، عورتوں کو زندہ رہنے کا حق دیا جائے، عالمی برادری اسرائیل پر پابندیاں عائد کرے اور نیتن یاہو پر جنگی جرائم کے تحت عالمی عدالتِ انصاف میں مقدمہ چلایا جائے۔ اسرائیل کی غزہ میں خونریزی، نسل کشی اقوامِ متحدہ کے چارٹر کی کھلم کھلا پامالی اور نیو ورلڈ آرڈر کی بدترین شکل ہے۔ اسرائیل نے غزہ میں آبادیاں مسمار کردیں، وحشیانہ بمباری سے گزشتہ 365 دنوں میں 43 ہزار شہادتیں ہوگئیں، جن میں سے 31 ہزار بچے اور خواتین شہدا
ہیں۔ ایک لاکھ سے زائد زخمی اور لاتعداد افراد لاپتہ ہیں۔ غزہ لبنان، یمن، شام میں خون کی ہولی کھیلنے کیساتھ ساتھ  اسرائیل اب ایران میں بھی بڑے پیمانے پر کارروائی کرنے کی تیاری میں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ناجائز صیہونی ریاست اسرائیل اپنی ان دہشت گردانہ کارروائیوں کے ذریعے نہ صرف مشرقِ وسطی بلکہ پوری دنیا کو جنگ کی بھٹی میں جھونک کر تیسری عالمی جنگ کی راہ ہموار کرنا چاہتا ہے۔ گزشتہ پون صدی سے اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی کی مہم جاری رکھے ہوئے ہے جس میں اب تک لاکھوں افراد لقمہ اجل بن چکے، پوری کی پوری انسانی بستیاں صفحہ ہستی سے مٹادی گئیں، لیکن مسلمانوں کا خون بہانے کی اس کی پیاس نہ بجھ سکی۔ شیخ احمد یسین، اسماعیل ہنیہ، حسن نصراللہ کی شہادت کے بعد اسرائیل جنوبی لبنان کو دوسرا غزہ بنانے کے درہے ہے، لیکن فلسطینی، لبنانی، یمنی اور ایرانی مزاحمت کار اب بھی پرعزم اور اسرائیل کے ہر ظلم کے خلاف ڈٹ کر کھڑے ہیں۔ اس قدر عظیم قربانیوں کے باوجود وہ کسی صورت اس مقدس جدوجہد سے پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ہیں، بلکہ معصوم، نہتے مظلوم عوام کی آواز بن کر ظالم کے سامنے سینہ سپر ہوکر اپنے شہدا کے خون کا حساب لے رہے ہیں۔ اقوامِ متحدہ، جارحیت اور انسانی نسل کشی پر مبنی اسرائیلی کارروائیاں عالمی برادری اور عالمِ اسلام کی سوئی ہوئی بے حس قیادت کے لیے ایک ایسا چیلنج بن گئی ہیں جن کو لگام دیے بغیر وہ خود بھی سکھ کا سانس نہیں لے سکتے۔ اگر اسرائیل کی اس درندگی، پاگل پن اور دہشت گردی کو نہ روکا گیا تو پوری دنیا کو خوفناک اور تباہ کن جنگ کی لپیٹ میں آنے سے روکنا پھر کسی کے بس میں نہ ہوگا۔ 25 کروڑ پاکستانی عوام اپنے فلسطینی، لبنانی بہن، بھائیوں، بچوں کیساتھ ہیں اور آج پوری قوم یکجہتی فلسطین یک زبان اور یک آواز ہوکر منارہی ہے۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے جو پوری دنیا کے امن کے لیے ناسور بن چکا ہے۔ اس ناسور کے خاتمے اور آزاد فلسطینی ریاست کے قیام سے ہی امن بحال ہوگا۔ حالیہ عرصے میں اسماعیل ہنیہ اور حسن نصراللہ کے قتل کے بعد نیتن یاہو بیقابو ہوکر پاگل پن کا شکار ہوچکا ہے اور اقوامِ متحدہ کے پلیٹ فارم پر گریٹر اسرائیل کے ناپاک منصوبے اور مشرقِ وسطی کے لیے اپنے مجوزہ نئے دھانچے کا اعلان کرچکا ہے۔ اب بھی عالمِ اسلام کی قیادت بیدار نہ ہوئی اور اسرائیل کیساتھ سفارتی، تجارتی، اقتصادی، دفاعی اور سماجی تعلقات منقطع نہ کیے تو اسرائیل ان کا وجود ختم کرنے سے بھی گریز نہیں کرے گا۔ عالمِ اسلام کا اتحاد ہی ناجائز صیہونی ریاست اسرائیل کے مذموم توسیع پسندانہ عزائم سے جان چھڑانے کا واحد راستہ ہے۔

لیاقت بلوچ نے اسلام آباد اور لاہور میں صحافیوں کے سوالات کے جواب میں کہا کہ وفاقی اور پنجاب حکومت نے اسٹیبلشمنٹ کے ہاتھ کی چھڑی اور جیب کی گھڑی بن کر آئین، جمہوریت، عوام کے پارلیمانی اور سیاسی حق پر مہلک وار کیا ہے۔ پرامن سیاسی احتجاج سیاسی جمہوری جماعتوں کا آئینی حق ہے، پرامن احتجاج کو زبردستی پرتشدد بنادینا آمرانہ ذہنیت کی عکاسی ہے۔ وزیراعلی خیبرپختونخوا کی گمشدگی اور ڈرامائی انداز میں بحفاظت صوبائی اسمبلی ‘لینڈنگ’ کا راز تو کھل ہی جائے گا لیکن گذشتہ پانچ دِنوں میں حکومت اور احتجاجی مظاہرین عوام کی نظروں میں مشکوک ضرور ہوگئے ہیں۔