اسلام آباد ہائیکورٹ،دو بھائیوں کی عدم بازیابی پر لاپتہ افرادبازیابی کمیشن سے رپورٹ طلب


اسلام آباد (صباح نیوز) اسلام آباد ہائی کورٹ نے راولپنڈی کے دولاپتہ بھائیوں کی بازیابی کے لیے دائر درخواست پر لاپتہ افراد بازیابی کمیشن کو رپورٹ جمع کرانے کا حکم دے دیا، عدالت نے کہا ہے کہ کمیشن دونوں بھائیوں کی بازیابی کے لیے کارروائی نہ کرنے کی وجوہات بتائے ، اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے لاپتہ بھائیوں زاہد امین اور صادق امین کی بازیابی کے لئے ان کے والد سلطان محمود اوروالدہ مسمات حمزادبیگم کی جانب سے دائر دوخواست کی سماعت کی تو رجسٹرار لاپتہ افراد کمیشن خالد نسیم نے عدالت سے استدعا کی کہ کمیشن کو ان لاپتہ افراد کے مقدمہ میں رپورٹ جمع کرانے کے لیے کچھ وقت دیا جائے جس پر چیف جسٹس نے رجسٹرار سے مکالمہ کرتے ہوئے استفسارکیاکہ لاپتہ افراد کیسز میں آپ کو ٹائم کیوں چاہیے ؟

اس دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے موقف اپنایا کہ لاہور ہائی کورٹ پنڈی بنچ میں یہی معاملہ زیر سماعت رہاہے اس لئے اس عدالت کا دائر کا نہیں بنتا درخواست گزاروں کو لاہورہائیکورٹ سے رجوع کرنا چاہیئے، چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہاکہ اب  یہ معاملہ لاپتہ افراد کمیشن کے پاس زیر التوا ہے جو اس عدالت کے دائرہ کار میں ہے،  اور درخواست گزار لاپتہ افراد کمیشن کے خلاف اس عدالت میں آئے ہیں کیونکہ لاپتہ افراد کمیشن ان کے معاملے میں پیش رفت نہیں کررہا ۔

عدالت نے لاپتہ افراد کمیشن سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت23 جون تک ملتوی کردی ۔ یاد رہے کہ راولپنڈی سے دونوں بھائیوں میں سے زاہد امین 7 نومبر 2014 اور صادق امین کو10مارچ2021 سے لاپتہ ہیں۔ لاہور ہائکورٹ راولپنڈی نے ان دونوں بھائیوں کی بازیابی کا مقدمہ نمٹاتے ہوئے ان کے والدین کو لاپتہ بازیابی کمیشن سے رجوع کرنے کا حکم دیا تھا تاہم کمیشن کی طرف سے کوئی پیش رفت نہ ہونے پر ورثا نے ایڈووکیٹ ایمان مزاری کے توسط سے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا ہے۔