سری نگر(صباح نیوز) جموں و کشمیر ماس موومنٹ کی سربراہ فریدہ بہن جی نے مقبوضہ کشمیر میں بڑھتے ہوئے بھارتی فوجی مظالم پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا ہے کہ قابض بھارتی فورسز نے ریاست کے طول و عرض میں کشمیری لیڈر محمد یاسین ملک کو بھارتی نام نہاد عدالت کی جانب سے عمر قید کی سزا دینے کے بعد اپنی ظالمانہ کارروائیوں میں تیزی لائی ہے ، بھارت ایسی کارروائیوں سے کشمیری رہنماء یاسین ملک کے معاملے سے دنیا کی توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش کررہا ہے ۔
اتوار کوفون پر صباح نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے فریدہ بہن جی نے کہاکہ قابض بھارتی فوج نے اپنی ریاستی دہشت گردی سے کشمیرمیں دہشت گردی کا بازار گرم کررکھا ہے اور جب سے محمد یاسین ملک کو بھارت کی نام نہاد عدالت کا جانب سے ایک جھوٹے مقدمے میں عمر قید کی سز ا سنائی گئی ہے اس کے بعد مقبوضہ وادی میں بھارت کی ظالمانہ کارروائیوں میں اچانک ایک دفعہ پھر اضافہ ہوا ہے حالیہ دنوں میں ایک درجن کے قریب کشمیری نوجوانوں کو شہید کیا گیا ہے جبکہ درجنوں کو گرفتار کیا گیا ہے ،
انہوں نے کہا کہ ان ظالمانہ کارروائیوںکا مقصد ایک طرف یاسین ملک کے جھوٹے مقدمے میں عمرقید کی سزا کے خلاف بڑھتی ہوئی عالمی توجہ کو ہٹا نا اور دوسرا کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کچلنے کی ایک ناکام کوشش ہے ،فریدہ بہن جی نے کہا کہ بھارت نے کشمیریوں کی تحریک کو دبانے کیلئے ہر طرح کے حربے اورمذموم منصوبے استعمال کئے لیکن کشمیریوں کے بلند حوصلوں اور جذبہ حریت کے باعث بھارت کو ہمیشہ ناکامی کا سامنا کرنا پڑا،کشمیری رہنماء نے 2009 میں بھارتی فوج کی جانب سے شوپیاں کی دو معصوم کشمیری بچیوں کے اغوا کے بعد شرمناک عصمت دری اور قتل کے واقعے کا ذکرکرتے ہوئے کہاکہ بھارت نے کشمیرمیں خواتین کی آبروریزی کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعما ل کیا ،آج ہی کے دن شوپیاں کی دو معصوم بہنوں بائیس سالہ نیلوفر اور سترہ سالہ عائشہ جان کو قابض بھارتی فوجی درندوں نے اغوا کرکے ان کی عصمت دری کرکے قتل کردیا تھا اور آج تک ان جیسی معصوم سینکڑوں کشمیری خواتین اور بچیوں کو انصاف نہ مل سکا جو کہ عالمی انسانیت اور عالمی ضمیر پر ایک بدنما داغ ہے ،
انہوں نے کہا کہ کشمیری خواتین آج بھی عالمی برادری سے سوال کررہی ہیں کہ وہ کب تک بھارت کے مفادات کی خاطر انسانی ضمیر کا سودا کرتے ہوئے بھارت کے ان انسانیت سوز مظالم پر خاموش رہے۔ فریدہ بہن جی نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں خاص کر اقوام متحد ہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر اور دیگر عالمی اداروں پر زور دیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں شوپیاں میں دو معصوم کشمیری بچیوں کی عصمت دری کے بعد قتل اور کن پورہ جیسے دردناک اور شرمناک کشمیری خواتین کے عصمت دری واقعات کا نوٹس لیکر بھارت کے خلاف ٹھوس اقدامات اٹھائیں تاکہ کئی دہائیوں سے انصاف کی منتظر ان مظلوم کشمیری خواتین کو انصاف مل سکے۔