اسلام آباد (صباح نیوز) کشمیری قیادت نے حریت پسند لیڈر محمد یاسین ملک کوبھارت کی کینگرو عدالت کی جانب سے عمر قید سزا ء دینے کے غیرمنصفانہ فیصلے کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ بین الاقوامی اور انسانی حقوق کے عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے ، کل جماعتی حریت کانفرنس میں شامل اتحاد یونائٹیڈریزسٹینس فورم کے رہنماوں راجہ شاہین ، جاویدجہانگیر ،زاہد مشتاق اور منظور احمد ڈار نے اپنے مشترکہ بیان میں بھارت کی نام نہاد عدالت کے اس فیصلے کوعالمی ضمیر کے منہ پرایک تماچہ قرار دیا ہے ،
حریت رہنماؤں نے کہاکہ جموں وکشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے اور بھارتی عدالتوں کا کوئی حق نہیں ہے کہ وہ کشمیری قیادت یا کشمیری رہنماوں کو اس طرح کی سزائیں دینے کے فیصلے کریں ،انہوں نے کہاکہ محمد یاسن ملک اور جیل میں بند دوسری کشمیری قیادت کا صرف یہ جرم ہے کہ وہ اپنا پیدائشی حق خوداادیت چاہتے ہیں جس کا وعدہ ان سے خود بھارت نے اقوام متحدہ کی قراردادوں میں کررکھا ہے اور کشمیری عوام اپنے اس حق کے حصول کے لئے اپنی جدوجہد کررہے ہیں جس کا انہیں اقوام متحدہ کا چارٹر اور دیگر بین الاقوامی قوانین اجازت دیتے ہیں،کشمیری رہنماوں نے کہاکہ یاسین ملک پر ایک جھوٹے مقدمے میں نام نہاد عدالت نے جوسزا سنائی کشمیر کی متنازعہ حیثیت کے حوالے سے بین الاقوامی قوانین کی نظر میں کوئی اہمیت نہیں ہے تاہم بھارت اس طرح کی سزاوں سے کشمیر ی قیادت کا ماورائے عدالت قتل کرنے کے منصوبے پر عمل پیر ا ہے جس کا عالمی برادری کو فوری نوٹس لینا چاہیے ،
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی نازک صورتحال کے اس مرحلے پر بھی عالمی ضمیر بیدار نہ ہوا اور بھارت کو کشمیریو ںکا ماورائے عدالت قتل عام بندکرانے کے لئے دباو نہ ڈالا گیا توصورتحال مزید سنگین ہونے کے خطرہ ہے جس کی زمہ دار بھارت کے ساتھ ساتھ عالمی برادری خود ہوگی ،حریت رہنماوں نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور عالمی طاقتوں پر زوردیا کہ وہ کشمیر اور بھارت کی مختلف جیلوں میں قید کشمیری قیادت اور دیگر کشمیری لوگوں کی رہائی میں اپنا موثر کردار ادا کریں ،بھارت ایک طرف اپنے جمہورت کا نام نہادچیمپین قرار دیتاہے تو دوسری طر ف اس نے کشمیریو ں کے حقوق غصب کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی سرزمین پر قبضہ جمارکھا ہے ،مودی حکومت کی مسطائیت سے کشمیریوں کا جینا مشکل ہوگیا ہے ،بھارت کی سول سوسائٹی اور اپنے آپ کو آزاد اور انصاف پسند میڈیا کو بھی اپنی پراسرار خاموشی ترک کرتے ہوئے کشمیریوں کی آواز سننے کے لئے آگے آنا چاہیے ۔۔