یاسین ملک کے خلاف نام نہاد بھارتی عدالت کافیصلہ عدالتی قتل ہے ،فریدہ بہن جی


سرینگر:جموں وکشمیر ماس موومنٹ کی سربرا ہ اوریونائٹیڈ ریزسٹینس فورم کی وائس چیرمین فریدہ بہن جی نے کشمیری حریت پسند لیڈر محمد یاسین ملک کو جعلی مقدمے میں بھارتی نام نہاد عدالت کی جانب سے سنا ئی گئی  غیر منصفانہ سزا کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ’بھارت، کشمیریوں کی آزادی اور حق خودارادیت کی آواز کو کبھی خاموش نہیں کر سکتا، جمہوری جدوجہد پر یہ سزائیں عدالتی قتل ہے

جاری بیان میں انہوں نے کہاکہ ایک متنازعہ علاقے میں  بھارت کی نام نہاد عدالتیں مقبوضہ کشمیر کے قائدین اور شہریوں کو سزائیں سنا کر اقوا م متحدہ کے چارٹر اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کی سنگین خلاف ورزیوں کی مرتکب ہورہی ہیں ،مقبوضہ کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے جس کا فیصلہ رائے شماری کے ذریعے ہونا باقی ہے بھارت کے فوجی قبضے کے خلاف مقبوضہ کشمیر کے عوام کو اقوا م متحدہ کا چارٹر مزاحمت کا حق دیتا ہے ، یاسین ملک بھی اپنے  کشمیری عوام کے حقوق کے لئے پرامن جدوجہد کررہے ہیں اور ان کا صرف جرم یہی ہے کہ وہ کشمیریوں کے حقوق کی جدوجہد میں ایک توانا آواز ہے اور بھارت ایسی آوازوں کوخاموش کرانے کے لئے اس طرح کے مختلف حربے استعمال کررہا

انہوں نے کہاکہ بھارت  اور اس کی عدالتیں عالمی قوانین کی دھجیاں اڑارہی ہیں بے گناہ کشمیریوں کو قابض فوج اور عدالتیں قتل کررہی ہیں عالمی برادری کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ مداخلت کرتے ہوئے  بھارت کو کشمیریوں کے قتل عام سے باز رکھے ،انہوں نے حکومت پاکستان ،اوآئی سی سمیت مسلم امہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ  بھارت کی جیلوں میں بند محمد یاسین ملک سمیت کشمیری قیادت کی رہائی کیلئے اپنا فوری کردار ادا کریں

انہوں نے کہا کہ کلبوشن یادو کا معاملہ اگر بھارت عالمی عدالت انصاف میں لے جا سکتا ہے تو آزادی کے ہیرو جس نے وطن کی آزادی کے لیے جدوجہد میں قیدوبند کی صوبتیں برداشت کرنے والے یاسین ملک کا مقدمہ عالمی عدالت انصاف میں کیوں نہیں کیا جا سکتا یاسین ملک بھارتی شہری ہی نہیں یاسین ملک متنازعہ ریاست جموں وکشمیر کا باشندہ ہے جو اقوام متحدہ کے چارٹر کے عین مطابق اپنی قوم کی آزادی کی جدوجہد کر رہا ہے  فریدہ بہن جی نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے اس متعصبانہ فیصلے کے خلاف نوٹس لینے کا  بھی مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ  وہ  بھارت پر دباو ڈالے کہ وہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دے اور یاسین ملک کی سزا ختم کرکے انھیں رہا کرے۔