پاکستان سے ڈگری لینے والوں کو ہندوستان میں کام کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی


نئی دہلی(کے پی آئی) بھارتی حکومت نے ایک اور کشمیر دشمن اقدام کے طور پر پاکستان میں پیشہ ورانہ تعلیمی  اداروں  میں تعلیم حاصل کر  رہے کشمیری طلبا وطالبات کو بھارت میں کام کرنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے ۔

بھارت میں اعلی تعلیم کے  ریگولیٹری ادارے یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) نے  ایک نوٹس جاری  کیا ہے جس میں پاکستان میں تعلیم حاصل کر رہے طلبا وطالبات کو خبردار کیا ہے کہ  انہیں ہندوستان میں کام کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ پاکستان  سے تعلیم حاصل کرنے والے طلبا وطالبات اعلی تعلیم کے اداروں میں داخلے اور ملازمت کے اہل نہیں ہوں گے ۔

  یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی)  کے ساتھ ہی بھارت میں طبی  تعلیم کے   ریگولیٹری ادارے نیشنل میڈیکل کمیشن (این ایم سی) نے پاکستان میں ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس کورسز کی تعلیم حاصل کر رہے طلبا وطالبات کو خبردار کیا ہے کہ  انہیں ہندوستان میں کام کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

بھارتی حکومت کے اس اقدام سے پاکستان کے اعلی پیشہ ورانہ تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کر رہے طلبہ و طالبات مشکلات کا شکار ہوگئے ہیں۔ تحریک حریت  جموں وکشمیر کے کنوینر غلام محمد صفی نے ایک بیان میں بھارتی حکومت کے اس اقدام کی مزمت کی ہے ۔

انہوں نے کہا ہے کہ اس بھارتی فیصلے کے نتیجے میں بے شمار افراد کا میڈیکل پروفیشن خطرے میں  پڑھ گیا ہے ۔پاکستان میں حاصل کی گئی میڈیکل ڈگری بھارت اور خاص طور پر مقبوضہ کشمیر میں تسلیم نہیں کی جائے گی۔ان افراد کو نوکری بھی نہیں ملے گی۔ کیا یہ بھارت کی طرف سے پاکستان کو دشمن ملک ماننے کے مترادف نہیں ؟ آخر بھارت کشمیریوں کو کس کس طرح ظلم کی چکی میں پیسنا چاھتا ھے ؟