گورنر کل تک خود یا کسی نمائندے کے ذریعے نومنتخب وزیراعلی پنجاب سے حلف لیں،لاہور ہائیکورٹ


لاہورہائیکورٹ نے گورنرپنجاب کوکل رات 12 بجے تک نومنتخب وزیراعلی پنجاب سے خود یا نمائندے کے ذریعے حلف لینے کا حکم دے دیا۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس امیر بھٹی نے نومنتخب وزیراعلی پنجاب حمزہ شہباز کی حلف برداری سے متعلق گزشتہ روز محفوظ کیس کا مختصر فیصلہ سنا دیا۔

جسٹس امیر بھٹی نے مختصر فیصلے میں کہا کہ 25روز سے پنجاب کا صوبہ بغیروزیراعلی کے چل رہا ہے، حلف میں تاخیر آئین کے خلاف ہے، آئین پاکستان کے تحت صدرپاکستان اورگورنرپنجاب اپنے حلف کی پاسداری کے پابند ہیں، کل رات 12بجے تک گورنر پنجاب خود یا کسی نمائندے کے ذریعے وزیراعلی پنجاب سے حلف لیں۔

عدالت نے کہا کہ گورنر پنجاب پابند ہیں کہ وہ قانون کے مطابق حلف لیں۔عدالت کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ہائیکورٹ آفس آج ہی فیصلہ صدر اور گورنر کو بھیجے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز دوران سماعت چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس امیر بھٹی نے ریمارکس دیے تھے کہ صدر مملکت سو رہے تھے، عدالت نے اپنے فیصلے سے انہیں جگایا۔

جسٹس امیر بھٹی نے ریمارکس دئیے تھے کہ عدالت نے صدر کو یاد کرایا کہ آپ ریاست کے سربراہ ہیں، شاید انہیں سمجھ نہیں آئی، عدالت کو یہ بتا دیں کہ کیا صدر اسے حل کر رہے ہیں؟ صدر کو احساس نہیں ہوسکا کہ صوبے کا کیا کرنا ہے، تو کوئی فیصلہ کر کے بھیج دیتے ہیں۔

یاد رہے کہ حمزہ شہباز شریف نے عدالتی حکم کے باوجود حلف نہ لینے کا فیصلہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔