کراچی(صباح نیوز)جماعت اسلامی سندھ کے امیر وسابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے مقبوضہ کشمیر اور فلسطین میں بھارت اور اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں خطوں میں صحیونی اور ہندوفاشزم غنڈہ گردی گذشتہ سترسالوں سے جاری ہے جس میں معصوم بچوں اور خواتین پر بدترین تشدد اور نہتے نمازیوں کو شہید کیا جارہا ہے، بھارت میں مساجد پر حملے اور جلاؤ گھیراؤ تو دوسری جانب مسجد اقصیٰ میں صحیونی فوجیوں کی جانب سے رمضان المبارک کے مقدس ماہ میں نمازیوں پرآنسو گیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج،گرفتاریوں کا سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے جس پر عالمی برادری،خصوصاً انسانی حقوق کی علم برداری کے دعویدار ملکوں کی خاموشی افسوسناک ہے جبکہ اقوام متحدہ کا ادارہ ان وعدوں کی تکمیل میں ناکام ہے۔
انہوں نے آج ایک بیان میں مزید کہا کہ بھارت میں بی جے پی کی معتصب مسلم دشمن حکومت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں ظالمانہ و جابرانہ ہتھکنڈوں میں اضافے کیلئے قانونی اقدامات و احکامات کیساتھ فوجی کارروائیوں اور پولیس ایکشن کے نام پر قتل و غارت سمیت ہر قسم کی بہیمیت کا سلسلہ جاری ہے، لوگوں کو غائب کیا جا رہا ہے اور چادر و چار دیواری کے تقدس کو پامال کیا جا رہا ہے۔ دوسری طرف مقبوضہ فلسطین میں بھی ناجائز صحیونی ریاست کی جانب سے خواتین،معصوم بچوں اور نوجوانوں پر بدترین ریاستی دہشتگردی،گھروں کی مسماری قتل وغارتگری کے سلسلے میں مزید تیزی آگئی ہے، بڑی طاقتوں کی طرف سے نہ صرف فسطائی ریاستوں کی عالمی قوانین کی خلاف ورزیوں کو نظر انداز اور ان کے طرز عمل سے ظلم و جبر کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے،
یوکرین میں روس کیخلاف مزاحمت پر پوری یورپی یونین اور امریکہ یوکرینی عوام کی پشت پر کھڑی ہے، روسی فورسز کیخلاف لڑنے والوں کو ہیروقرار دیا جارہا ہے لیکن یہی قوتیں فلسطین اور کشمیر میں اپنی زمین کی حفاظت اور جارح قوتوں کیخلاف پرامن جدوجہد کرنے والوں کو دہشتگرد قرار اور قابض ریاستوں کے ظلم وجبرکو جائز قرار دے رہی ہیں جو ان اقوام کی مسلم دشمنی کی کھلی عکاسی کررہا ہے، حالیہ دنوں میں مقبوضہ کشمیر میں شوپیاں کے علاقہ باڑی گام میں نام نہاد آپریشن کے دوران مزید چار کشمیری نوجوانوں کی شہادت اور مقبوضہ فلسطین میں صہیونی فورسز کے ہاتھوں جنین اور رملہ میں 6افراد کی شہادت ظالم افواج کی درندگی اور مسلم دنیا کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے ۔ بھارتی اور صہیونی فوجیوں کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پرعالمی برادری، خصوصاً طاقتور ممالک کو اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم کے تحت ایسے اقدامات یقینی بنانے چاہئیںجن سے کشمیریوں اورفلسطینیوں کو ان کے حقوق اور آزادی کا حق مل سکے۔