جنوبی پنجاب اور ہزارہ کو بھی صوبہ بنایا جائے۔ صوبہ ہزارہ تحریک


اسلام آباد(صباح نیوز)چئیرمین صوبہ ہزارہ تحریک سردار محمد یوسف، سینیٹر طلحہ محمود، سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی مرتضی جاوید عباسی، مرکزی کو آرڈی نیٹر پروفیسر سجاد قمر نے کہا ہے کہ 12 اپریل تجدید عہد کا دن ہے۔سات لوگوں نے ایبٹ آباد میں اپنی جانوں کے نذرانے دے کر جس مقدس تحریک کا آغاز کیا تھا وہ ہمارے پاس امانت ہے۔اور یہ صوبے کے حصول تک جاری رہے گی ۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں یوم شہدا ہزارہ کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ڈپٹی کو آرڈی نیٹر سید رفیع اللہ شیرازی، سید گل بادشاہ،سید جنید قاسم ،قاری محبوب الرحمن،چوہدری ماجد مختار، سید تبارک شاہ،قاضی محمد صادق، سید ریاض علی شاہ بھی موجود تھے۔چئیرمین صوبہ ہزارہ تحریک سردار محمد یوسف نے کہا کہ ہزارہ وہ خطہ ہے جس نے سب سے پہلے صوبوں کی جدوجہد شروع کی۔اور یہاں کے لوگوں نے اپنے خون سے اس کی آبیاری کی۔

گذشتہ حکومت اور وزیر اعظم کے پاس بہترین موقع تھا۔اپوزیشن نے بھی ان کو تعاون کا یقین دلایا تھا لیکن انھوں نے اس موقع کو گنوا دیا۔اور صرف پوائنٹ اسکورنگ کی۔انھوں نے کہا کہ ہماری تحریک جاری رہے گی۔اب جو حکومت ہے اس سے بھی ہمارا یہی مطالبہ ہے۔نئی حکومت اور نئی اپوزیشن مل کر ہزارہ سمیت جہاں بھی ضرورت ہے وہاں نئے صوبے بنائیں اگر قوم سے مخلص ہے۔انھوں نے کہا کہ ہم بیداری عوام مہم بھی جاری رکھیں گے۔اور ہر ضلعے میں کنونشن منعقد کریں گے اور ضرورت پڑی تو اسلام آباد میں بھی احتجاج کریں گے۔سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ عمران حکومت معاشی طور پر فیل ہوئی ہے۔اگر معیشت کو کامیاب بنانا ہے تو ہزارہ کو صوبہ بنایا جائے۔

ہزارہ کے نئے ڈیم نئے صوبے کو بھی تقویت دیں دے اور ملک کو بھی مستحکم کریں گے۔انھوں نے کہا کہ 4 کروڑ پر بھی چار صوبے تھے اور اب 22 کروڑر پر بھی چار صوبے ہیں۔ہم نے آئینی ضرورت پوری کر دی ہے ۔سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی مرتضی جاوید عباسی نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے دوسرے مسائل کے ساتھ صوبوں کے مسئلے پر بھی سیاست کی ہے۔اس وقت کی اپوزیشن نے ان کو فلور آف دی ہاوس پر تعاون کی یقین دہانی کرائی تھی اور پوری قومی قیادت متفق تھی۔لیکن انھوں نے صرف پوائنٹ اسکورنگ کی اور اس کو بھی سیاست کی نذر کیا۔انھوں نے کہا کہ میں موجودہ اپوزیشن کو آفر کرتا ہوں کہ وہ ہمارے ساتھ آئیں جنوبی پنجاب کو بھی صوبہ بنائیں اور ہزارہ کو بھی صوبہ بنائیں۔

انھوں نے کہا کہ ہم اس کاز کے ساتھ مخلص ہیں اور ہم پوری کوشش کریں گے کہ عوام کو ان کا حق ملے۔مرکزی کو آرڈی نیٹر پروفیسر سجاد قمر نے کہا کہ ہم ہزارہ کے شہدا کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ان کی قربانیاں ہم ہمیشہ یاد رکھیں گے۔انھوں نے کہا کہ اگرچہ آج حکومت اور اپوزیشن کی کشمکش کے حوالے سے قیادت شدید مصروف تھی۔لیکن ہم اپنے شہدا  کو نہیں بھولے۔پورے ملک میں شہدا کے قرآن خوانی کی گئی۔تعزیتی مجالس منعقد کی گئیں اور شہدا  کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی گئ۔اور اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ ہزارہ صوبہ کے حصول تک جدوجہد جاری رکھی جائے گئ۔نیشنل پریس کلب میں تقریب کے آغاز پر شہدا کے لیے فاتحہ خوانی کی گئ۔قاضی محمد صادق نے اجتماعی دعا کرائی اور شہدا ہزارہ کے لیے خصوصی دعا کروائی۔