مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیر اعلی عمر عبداللہ بھی بھارتی تحقیقاتی اداروں کے شکنجے میں آگئے


نئی دہلی(صباح نیوز) مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیر اعلی عمر عبداللہ بھی بھارتی تحقیقاتی اداروں کے شکنجے میں آگئے  ہیں۔

بھارتی تحقیقاتی ادارے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ(ای ڈی) نے تقریبا 12 سال قبل جے کے بینک کی طرف سے ایک عمارت کی خریداری کے سلسلے میں پوچھ گچھ کی ہے۔ نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ سے آج نئی دلی میں ای ڈی کے ہیڈ کوارٹر میں پوچھ گچھ کی گئی۔

نیشنل کانفرنس کے ترجمان نے بتایا کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے جموںوکشمیر بنک کی طرف سے عمارت کی خریدادی کے سلسلے میں عمر عبداللہ کے خلاف کیس رواں برس کے آغاز میں درج کیا تھا۔

ترجمان نے کہا کہ ای ڈی نے عمر عبداللہ کو اپنے ہیڈکوارٹر میں پیش ہونے کیلئے کہا تھا۔ای ڈی کے دفتر سے نکلتے ہوئے عبداللہ نے کہا کہ وہ اس کیس میں ملزم نہیں ہیں۔”انہوں نے مجھے تقریبا 12 سال پرانے کیس میں جاری تفتیش کے سلسلے میں پوچھ گچھ کے لیے بلایا گیا۔ میں نے ان کو جتنا ہو سکا جواب دیا۔

ترجمان نیشنل کانفرنس (این سی )نے عبداللہ سے پوچھ گچھ کرنے کے ای ڈی کے اقدام کی مذمت  کرتے ہوئے  سابق وزیر اعلی کی “بدتمیزی” اور  بھارتی تحقیقاتی ایجنسی کا مسلسل غلط استعمال قرار دیا۔

این سی  ترجمان نے کہا کہ ایک وقت تھا جب الیکشن کمیشن کے ذریعہ انتخابات کا اعلان کیا جاتا تھا لیکن اب ایسا لگتا ہے کہ ان کا اعلان ای ڈی کے ذریعہ کیا جاتا ہے۔”حالیہ سالوں میں، ہم نے دیکھا ہے کہ جہاں کہیں بھی ریاستی انتخابات ہونے والے ہیں، ای ڈی جیسی ایجنسیاں حرکت میں آتی ہیں اور ان پارٹیوں کو نشانہ بناتی ہیں جو بی جے پی کو چیلنج کرتی ہیں

انہوں نے کہا کہ ان کے نائب صدر کو سمن اسی سلسلے میں ہے۔ ترجمان نے کہا کہ عبداللہ کو اس بنیاد پر دہلی میں ای ڈی کے سامنے پیش ہونے کو کہا گیا تھا کہ تحقیقات کے سلسلے میں ان کی حاضری ضروری ہے