1971 کی جنگ کے ہیرو،لانس نائیک محمد محفوظ شہید نشانِ حیدر کا 53 واں یوم شہادت


اسلام آباد(صباح نیوز)لانس نائیک محمد محفوظ شہید نشانِ حیدر کا 53 واں یوم شہادت بدھ کو عقیدت واحترام کے ساتھ منایا جا رہا ہے،  صدر آصف علی زرداری ،وزیرِ اعظم شہباز شریف،  چیرمین سینٹ یوسف رضا گیلانی ،  سپیکر قومی اسمبلی  ایاز صادق، وزیر اطلاعات  عطا تارڑ،چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، سروسز چیفس اور مسلح افواج نے انہیں خراج عقیدت پیش کیا ہے۔پوری بھارتی پلاٹون کو ایک ساتھ مٹانے والے لانس نائیک محمد محفوظ شہید کے یوم شہادت  پرملک بھر کی مساجد میں قرآن خوانی اور دعاں کا اہتمام کیا گیا ہے۔علمائے کرام نے کہا کہ شہدا کی عظیم قربانیوں کی بدولت آج ہمارا ملک قائم و دائم ہے، شہید ہمیشہ زندہ ہوتے ہیں، پاک فوج کے جوان عزت و احترام کے مستحق ہیں، زندہ قومیں اپنے محسنوں کے احسانات کو فراموش نہیں کرتیں، لانس نائیک محمد محفوظ شہید دھرتی کا بہادر بیٹا تھا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، سروسز چیفس اور مسلح افواج نے شہید لانس نائیک محمد محفوظ شہید نشان حیدر کو 53 ویں برسی پر خراج عقیدت پیش کیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق 1971کی جنگ کیدوران لانس نائیک محمدمحفوظ شہید نے بہادری کامظاہرہ کیا، شہیدکی قربانی پاکستان کی مسلح افواج کے ناقابل تسخیر جذبے کی مظہر ہے، شہیدکادشمن پرحملہ غیرمعمولی بہادری اور قوم کے لیے ثابت قدمی کامنہ بولتا ثبوت ہے۔آئی ایس پی آر کے مطابق لانس نائیک محمد محفوظ شہید کی لازوال میراث کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، شہید کی میراث انفرادی کامیابیوں سے بالاتر اور اجتماعی بہادری کو روشن کرتی ہے، پاکستان کی خودمختاری اور سالمیت کے تحفظ کے لیے پرعزم ہیں، ایسی قربانیاں ہمت اورمادروطن کے لیے اٹل عزم کو تقویت دیتی ہیں۔صدر مملکت آصف زرداری نے بھی لانس نائیک محمد محفوظ شہید کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ 1971 کی جنگ میں بے مثال جرات اور بہادری کا مظاہرہ کیا، شہید نے جواں مردی کے ساتھ دشمن کا مقابلہ کیا، پوری قوم لانس نائیک محمد محفوظ کو سلام پیش کرتی ہے، پوری قوم اپنے شہدا کی قربانیوں کی معترف ہے۔وزیرِ اعظم شہباز شریف نے لانس نائیک محمد محفوظ شہید کی برسی پر انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ لانس نائیک محمد محفوظ شہید دشمن کو پسپا کرتے رہے، شہید نے دشمن کی عددی برتری کو خاک میں ملا دیا۔وزیرِاعظم نے کہا کہ لانس نائیک محمد محفوظ شہید فرض شناسی اور حب وطنی کی وہ سیسہ پلائی دیوار ثابت ہوئے، جان تک قربان کر دینے کا جذبہ نسل نو کے لیے مشعل راہ ہے، قوم کو شہدا اور ان کے اہل خانہ پر فخر ہے۔

لانس نائیک محمد محفوظ 25 اکتوبر 1944 کو راولپنڈی کے گاں پنڈملکاں میں پیدا ہوئے، اور 8 مئی 1963 کو پاکستان آرمی کی پنجاب رجمنٹ میں شمولیت اختیار کی۔1971 کی جنگ میں لانس نائیک محمد محفوظ نے بھارتی پلاٹون پر حملہ کردیا اور پوری پلاٹون آنا فانا ڈھیر کردی، جس پر انہیں سب سے بڑے فوجی اعزاز نشانِ حیدر سے نوازا گیا۔شہید محمد محفوظ دین و دنیا میں ایک مثالی کردار کے حامل اور ہر میدان عمل میں ہمیشہ کامیاب رہے، فوجی ٹریننگ کے دوران باکسنگ میں کمال مہارت محمد محفوظ کی وجہ شہرت بنی۔ مسلسل کامیابیوں نے محمد محفوظ کو فوج میں پاکستانی محمد علی کلے کے نام سے معروف کر دیا تھا۔دسمبر 1971 میں جنگ کے وقت لانس نائیک محمد محفوظ واہگہ اٹاری سیکٹر میں تعینات تھے، اٹاری سیکٹر میں ہندوستان کو نہ صرف شکست ہوئی بلکہ اس کے ہزاروں فوجی بھی مارے گئے۔سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارت نے روایتی عیاری سے