کراچی(صباح نیوز)جماعت اسلامی سندھ کے امیر وسابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے کراچی میں پابندی کے باوجود بڑی گاڑیوں خصوصاًڈمپروں اور واٹر ٹینکروں کی وجہ سے آئے روز حادثات کے نتیجے میں درجنوں قیمتی زندگیوں کے ضائع ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹریفک پولیس اور حکومت سندھ کی مجرمانہ غفلت اور مبینہ رشوت کی وصولی کے باعث پابندی کے باوجود شہر میں ہیوی ٹریفک کی پابندی کے با وجود شہر کی مختلف سڑکوں پر ڈمپر سمیت تیز رفتاری سے دندناتے خونی ہیوی ٹریفک میں کوئی کمی نہیں آئی ہے جس کی وجہ سے شہریوں کی قیمتیں جانیں ہیوی ٹریفک کے ڈرائیورز کے رحم و کرم پر ہیں،شہر قائد میں 2 ماہ میں 151 شہریوں کا ٹریفک حادثات میں جاں بحق ہونے کا انکشاف سامنے آیا جبکہ اسی دوران 7سو 84 افراد زخمی ہوئے۔
کراچی ایک میگا سٹی لیکن اس کے مسائل کم ہونے کی بجائے بڑھتے جارہے ہیں ، کراچی پر راج کرنے والی ہر حکومت نے کراچی کے انفرااسٹکچر کو تباہی کی طرف دھکیلا ہے،۔انہوں نے آج ایک بیان میں مزید کہا کہ کراچی کی سڑکوں کوخون سے نہلانے اورکئی گھرانے اجاڑنے والے،پابندی اور ٹریفک پولیس کی موجودگی کے باوجود یہ تیز رفتار ہیوی ٹریفک دن دھاڑے سڑکوں پر بدستور رواں دواں رہتا ہے ،جس نے متوسط طبقے کے موٹر سائیکل سواروں کے لیے سڑکوں پرموت کا سفربنا دیا ہے، قیمتی انسا نی جانوں کوچیونٹیوں کی طرح روندنے والوں کو گرفت میں نہ لینے اورپولیس کی پراسرارخاموشی نے کئی سوالیہ نشان لگا دئیے ہیں ، شہر میں یو میہ بنیاد حادثے کی شکل میں کوئی نہ کوئی گھراجاڑنے کا سلسلہ تا حال جاری ہے
ایک محتاط اندازے کے مطابق دیوہیکل بلا فٹنس ،واٹرٹینکرز، ٹریلرز، ڈمپرز، ریڈی میکس گاڑیوں کی وجہ سے اب تک ہر ماہ ایک درجن سے زائد قیمتی زندگیوں کا نقصان ہورہا ہے
انہوں نے مزید کہا کہ ان ڈمپرز اور ٹرکوں کے بدمست ڈرائیورز کے ہاتھوں ٹریفک پولیس کے اہلکار بھی محفوظ نہیں ہیں کچھ دن قبل ایک پولیس اہلکار تیز رفتار منی ٹرک کو رکنے اشارہ تو ڈرائیور نے پولیس اہلکار اور موٹر سائیکل سوار شہری ٹکر مار کرزخمی کر دیا اور موقع سے فرار بھی ہوگیاتھا۔
جماعت اسلامی سندھ کے صوبائی امیر نے معصوم شہریوں کی حفاظت اور ٹریفک کے بڑھتے ہوئے حادثات کی روک تھام کیلئے ڈی آئی جی ٹریفک سے شہر میں موت بانٹنے والی بڑی گاڑیوں کیخلاف فوری کارروائی کا مطالبہ اور ٹریفک حادثات کی روک تھام کیلئے مؤثر منصوبہ بندی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔