اسلام آباد(صباح نیوز)مسلم لیگ نواز کے مرکزی رہنما ء رانا ثنا ء اللہ نے حکومتی اتحادیوں کو پیسے آفر کرنے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ انسانوں کا سمندر پیر کو کشمیر ہائی وے پر نظر آئے گا۔
ان خیالات کا اظہار رانا ثنا اللہ نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے میڈیا سے گفتگو میں کیا، انہوں نے کہا کہ کسی نے کسی کو ایک روپیہ آفر نہیں کیا اور نہ ہی کسی نے ڈیمانڈ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان ذہنی طور پر شکست تسلیم کرچکے ہیں، اسی لیے جلسوں میں دھمکیاں دے رہے ہیں اور کہہ رہے کہ حکومت سے نکالا گیا تو خطرناک ہوجاؤں گا۔
ثنااللہ نے کہا کہ شیخ رشید کہتے ہیں ہم بجٹ کے بعد الیکشن کرانا چاہتے ہیں، ہم بھی الیکشن چاہتے ہیں اور پوری متحدہ اپوزیشن کا مطالبہ رہا ہے کہ مڈٹرم الیکشن کروائے جائیں۔ن لیگی رہنما نے کہا کہ عمران خان 11 ہزار کرسیوں پر دس لاکھ لوگوں سے خطاب کرینگے۔گیارہ ہزار کرسیوں پر انسانوں کا سمندر نہیں آسکتا، اگر لاہور سے حکومت جماعت کے ساتھ 1500 سے زائد لوگ نکلے ہوں تو مجھے سزا دینا۔ن لیگی ایم این اے نے کہا کہ مریم نواز اور حمزہ شہباز کیساتھ لاکھوں کی تعداد میں لوگ تھے اور انسانؤں کا سمندر پیر کو کشمیر ہائی وے پر نظر آئے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو چار سال بعد جنوبی پنجاب کی یاد آئی ہے، ہم پاکستان میں نئے صوبے بننے کے حق میں ہیں مگر قرار داد پاس ہونے سے صوبے نہیں بنتے۔ انہوں نے کہاکہ ساڑھے تین سالوں میں گالم گلوچ کا کلچر متعارف کرایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدم اعتماد کی تحریک آئینی و قانونی کام ہے، یہ ایک جمہوری کام ہے، اسپیکر قومی اسمبلی اجلاس کو تاخیر سے بلایا اور تاخیری حربے استعمال کئے جارہے ہیں
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان نے سیاسی تبدیلی کو حق و باطل کی جنگ بنا دیا ہے تو دوسری طرف شام کو اتحادیوں کی منتیں بھی کرتے ہیں۔لیگی رہنما نے کہا کہ آپ وہاں نئے نئے بہانوں سے اجلاس سے بھاگ رہے ہو اور سپریم کورٹ جا رہے ہو اور دوسری طرف روزانہ جلسوں میں گالم گلوچ کر رہے ہو کہ میں بڑا خطرناک ہو جاؤں گا