اسلام آباد (صباح نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے بانی رکن اکبر ایس بابر نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے اپنے 11 اکائونٹس کو غیر قانونی قرار دے کرلاتعلقی کا اظہار کیا ہے،8 سال کے بعد سچائی سامنے آرہی ہے، الیکشن کمیشن روزانہ کی بنیاد پر کیس سنے۔
پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کے درخواست گزار اکبر ایس بابر نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 8 سال سے فارن فنڈنگ کیس چل رہا ہے اور سکروٹنی کمیٹی نے بھی چار سال لگائے، سٹیٹ بینک ریکارڈ سے پتہ چلا ہے کہ پی ٹی آئی نے 11 اکائونٹس سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اکائونٹس غیر قانونی ہیں، جبکہ ان اکاؤنٹس میں 23 ملین روپے آئے۔
انہوں نے کہا کہ یہ اکائونٹس جنہوں نے کھولے ان میں سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، گورنر کے پی شاہ فرمان، گورنر سندھ عمران اسماعیل، میاں محمود رشید اور احمد رشید شامل ہیں۔اکبر ایس بابر نے کہا کہ تحریک انصاف نے اپنے ہی لوگوں پر عدم اعتماد کردیا اور لکھ کر دیا ہے ان لوگوں کے اکائونٹس غیر قانونی تھے، لہذا الیکشن کمیشن نوٹس لے اور جن گیارہ لوگوں کے غیر قانونی اکاؤنٹس ہیں وہ فوری استعفیٰ دیں۔
انہوں نے کہا کہ غیر ملکی فنڈنگ کیس ایک میگا فنڈنگ سکینڈل ہے، 8 سال کے بعد سچائی سامنے آرہی ہے، تحریک انصاف خود اپنے پارٹی کے سینئر لوگوں کے اکائونٹس سے لاتعلقی کا اظہار کررہی ہے، 31 مارچ کو اگلی پیشی ہے، الیکشن کمیشن روزانہ کی بنیاد پر کیس سنے۔