اسلام آباد(صبا ح نیوز)وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اسلامی تعاون تنظیم(او۔آئی۔سی) کے سیکریٹری جنرل حسین ا براہیم طہ سے پیر کو ملاقات کی۔ او۔آئی۔سی وزراخارجہ کونسل کے اڑتالیسویں اجلاس میں شرکت کے لئے سیکریٹری جنرل او۔آئی۔سی اسلام آبا پہنچ گئے ہیں۔
ترجمان دفترخارجہ کے مطابق وزیر خارجہ اور سیکریٹری جنرل او۔آئی۔سی نے وزرا خارجہ کونسل کے اڑتالیسویں اجلاس کے ایجنڈے کا جائزہ لیا اور کانفرنس کے متوقع بنیادی نتائج پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے اسلامی امہ کو درپیش مسائل اور اس ضمن میں او۔آئی۔سی کے کردار پر بھی گفتگو کی۔
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے پاکستان کے لئے او۔آئی۔سی وزرا خارجہ کونسل کی خصوصی اہمیت کو اجاگر کیا کیونکہ اس کا انعقاد قیام پاکستان کی پچھترویں سالگرہ کے موقع پر ہورہا ہے۔غیرقانونی طور پر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی مخدوش صورتحال کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کشمیریوں کی استصواب رائے کی منصفانہ جدوجہد کے لئے او۔آئی۔سی کے اصولی موقف اور مسلسل حمایت کو سراہا۔15 مارچ کو اسلاموفوبیا کے مقابلے کے عالمی دن کے طور پر منانے کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں منظور کردہ حالیہ قرارداد کا خیرمقدم کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے پاکستان کے اقدام کی او۔آئی۔سی اور اس کے رکن ممالک کی جانب سے حمایت پر خراج تحسین پیش کیا۔
انہوں نے اسلاموفوبیا پر او۔آئی۔سی کے نمائندہ خصوصی کے تقرر کی تجویز کو سراہا جس سے دنیا بھر میں مسلمانوں کے خلاف امتیازی کارروائیوں اور انہیں بدنام کرنے کے مسئلے کے تدارک کے لئے تنظیم اور اس کے رکن ممالک میں امور کار میں اشتراک عمل پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔افغان عوام کو درپیش انسانی اور معاشی بحرانوں کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر خارجہ نے انیس دسمبر دوہزار اکیس کو اسلام آباد میں منعقدہ او۔آئی۔سی وزرا خارجہ کونسل کے غیرمعمولی اجلاس میں کئے گئے فیصلوں پر عمل درآمد کی اہمیت پر زور دیا اور افغانستان کے لئے ہیومینیٹیرین ٹرسٹ فنڈ کے فعال ہونے کا خیرمقدم کیا۔سیکریٹری جنرل او۔آئی۔سی نے وزرا خارجہ کونسل کی صدارت کے دوران پاکستان کے ساتھ او۔آئی۔سی سیکریٹریٹ کی جانب سے مکمل مدد اور تعاون کا وزیر خارجہ کو یقین دلایا۔