کراچی(صباح نیوز)امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی کے تحت اتوار20مارچ کو مزار قائد سے شروع ہونے والا تاریخی حقوق کراچی کارواں ساڑھے تین کروڑ عوام کا حقیقی ترجمان ہوگا، کارواں لسبیلہ، گلبہار، ناظم آباد، نارتھ ناظم آباد، نارتھ کراچی، ناگن چورنگی،پاور ہائوس چورنگی ، کے-4چورنگی ، سندھی ہوٹل ، شفیق موڑ ، سہراب گوٹھ اور فیڈرل بی ایریا سے ہوتا ہواسپر مارکیٹ لیاقت آباد پرختم ہوگا،کارواں کاجگہ جگہ شاندار استقبال ہوگا ۔ حیدری اور سپر مارکیٹ پر بڑے جلسہ عام ہوں گے ۔کراچی کے عوام کارواں میں اپنی فیملی کے ہمراہ شریک ہوں ۔حقوق کراچی کارواں کے اختتام پر آئندہ کا لائحہ عمل کا اعلان کریں گے، کارکنان و ذمہ داران حقوق کراچی کارواں کو بھر پور اور کامیاب بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش و جدوجہد کریں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نےمزار قائد ،نمائش چورنگی پر کراچی کے ساڑھے تین کروڑ عوام کے جائز اور قانونی حقوق کے حصول،شہر میں برھتی ہوئی مسلح ڈکیتیوں اور لوٹ مار کی وارداتوں سمیت دیگر مسائل کے حل کے لیے جاری حق دو کراچی تحریک اور’حقوق کراچی کارواں” کے حوالے سے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
اس موقع پر نائب امیر کراچی راجہ عارف سلطان ، پبلک ایڈ کمیٹی جماعت اسلامی کراچی کے صدر سیف الدین ایڈوکیٹ ،ڈپٹی سکریٹریز یونس بارائی ، عبد الرزاق خان ،سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری ودیگر بھی موجود تھے ۔ حافظ نعیم الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے مزید کہاکہ کراچی سمیت سندھ بھر کی امن و امان کی صورتحال انتہائی تشویش ناک ہے اسے بہتر کرنے کے لیے سندھ حکومت اور متعلقہ ادارے توجہ دیں ،ملکی سطح پر عدم اعتماد کی تحریک کے نتیجے میں ایک سیاسی بھونچال ہے لیکن اصل مسائل کی طرف کسی کی توجہ نہیں ہے،عدم اعتماد کی تحریک کی وجہ سے شہریوں میں پھر سے مایوسی پھیلنے لگی ہے،ایم کیو ایم 35سال سے کراچی کے عوام کا استحصال کررہی ہے ، ایم کیو ایم نے ہمیشہ عوامی مینڈیٹ کا سودا کیا ۔اس کاایجنڈا کراچی کے مسائل نہیں بلکہ وزارتیں حاصل کرنا ہے ،ایم کیو ایم نے کوٹہ سسٹم کے خاتمے کے لیے نہ صرف یہ کہ کوئی بات نہیں کی بلکہ اس نے پی ٹی آئی کے ساتھ مل کر اس میں غیر معینہ مدت تک اضافہ کر وایا اور 2017میں نواز لیگ کے دور میں ہونے والی جعلی مردم شماری جس میں کراچی کی آدھی آبادی کو غائب کر دیا گیا تھا اس کی حتمی منظوری دلوائی ۔
انہوں نے کہا کہ قومی سطح پر انسانوں کی منڈی اور خرید وفروخت کا بازار لگایا ہواہے،ایم این ایز اور ایم پی ایز چوکوں اور چوراہوں پر بیٹھے اپنی بولیاں لگاوا رہے ہیں، جماعت اسلامی واحد جماعت ہے جو موجودہ سیاسی بھونچال میں عوامی حقوق کی جدو جہد کر رہی ہے،کراچی سے مینڈیٹ لینے والی پارٹیاں ذاتی مفادات اور گھناؤنی سیاست کے سوا کچھ نہیں کر رہی،کراچی میں بڑھتی ہوئے اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں کے خلاف سوائے جماعت اسلامی کے کسی نے آواز نہیں اٹھائی،
انہوں نے کہا کہ کے-4پانی کا منصوبہ 65کروڑ ملین گیلن یومیہ کا تھا اسے وفاقی حکومت نے 24کروڑ ملین گیلن یومیہ کردیا ہے ،کراچی کے ساڑھے تین کروڑ عوام کے لیے صرف ایک گرین لائن منصوبہ بھی ادھورا ہے،اورنج لائن منصوبہ مکمل نہیں ہورہا،کراچی سرکلر ریلوے کے حوالے سے کوئی کام نہیں کیا جارہا، عوام بے شمار مسائل کا شکار ہیں اور تینوں حکمران پارٹیاں اقتدار کے حصول کی جنگ میں لگی ہوئی ہیں ۔ایسے موقع پرجماعت اسلامی ایسے گندے کھیل کا حصہ نہیں بن رہی ۔جماعت اسلامی کی مسلسل جاری حقوق کراچی تحریک سے کراچی کے عوام کی بڑی تعداد نے جماعت اسلامی کی طرف رجوع کیا ہے،جماعت اسلامی نے ماضی میں بھی کراچی کے عوام کی خدمت کی ہے ، اقتدار میں نہ ہونے کے باجود ہر سطح اور ہر فورم پر اہل کراچی کا مقدمہ لڑا ہے ، کے الیکٹرک کی عوام سے لوٹ مار اور ظلم و زیادتیوں کے خلاف جماعت اسلامی کے سوا کسی پارٹی نے آواز نہیں اُٹھائی ،ہم نے نادرا کے حوالے سے عوامی مسائل حل کروائے اور اس کی ایس او پیز تک تبدیلی کروائیں۔ جماعت اسلامی کو آئندہ بھی موقع ملا تو ہم عوام کی خدمت اور مسائل حل کرائیں گے ۔