ملک کا سیاسی، آئینی اور اقتصادی بحران نئے انتخابات پر ہی ختم ہو گا ،مولانا عبدا لغفور حیدری


کراچی /اسلام آباد (صباح نیوز ) جمعیت علماء اسلام کے سیکریٹری جنرل وپی ڈی ایم کے رہنماء مولانا عبدا لغفور حیدری نے کہا ہے کہ ملک کا سیاسی، آئینی اور اقتصادی بحران نئے انتخابات پر ہی ختم ہو گا،تحریک اعتماد کے بعد سلیکٹڈ عمران نیازی اوراس کی ٹیم بوکھلاہٹ کاشکارہوچکی ہے ارکان پارلیمنٹ کو ووٹ ڈالنے سے روکنے کی دھمکی ان کی شکست کا واضح ثبوت ہے، تحریک عدم اعتماد پر 172 سے زیادہ ارکان حمایت کریں گے،وزیراعظم عمران نیازی چند دنوں کے مہمان ہیں، تحریک انصاف کی حکومت کا خاتمہ وقت کی ضرورت اور پاکستان کے مفاد میں ہے، اپوزیشن کا اتفاق و اتحاد ملکی مفاد کے عین مطابق ہے جسے عوامی تائید و حمایت حاصل ہے،پاکستان واحد ملک ہے جہاں چور دوسروں کا احتساب کر رہے ہیں،ملک میں نفاذنظام مصطفیۖ اور اغیار کی سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے دینی جماعتوں کا اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے،ریاست مدینہ طرز حکومت کی دعویدار موجودہ حکومت جس طرح نظریہ پاکستان اور دینی اقدار کو مسخ کرکے بے دینی وبے حیائی کو فروغ دے رہی ہے کے خلاف محب وطن ومحب دین قوتوں کو ملکر اپنا کردار ادا کرناہوگا،

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملک بھر کے علماء مشائخ کی نمائندہ تنظیم علماء مشائخ فیڈ ریشن آف پاکستان کے چیئر مین سفیر امن پیر صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی سے ٹیلیفونک گفتگوکے دوران کیا،گفتگومیں باہمی امور سمیت وطن عزیز کے موجودہ سیاسی،داخلی،خارجی اور عدم اعتماد کی تحریک کے حوالے سے تبادلہ خیال ہوا،اس موقعہ پر جمعیت علماء اسلام کے سیکریٹری  جنرل مولانا عبدا لغفور حیدری نے ملک بھر کے علماء مشائخ کی نمائندہ تنظیم علماء مشائخ فیڈ ریشن آف پاکستان  کی جانب  23  مارچ کو کے لانگ مارچ کی حمایت اور بھر پور شرکت کے اعلان پر اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ اولیا ء اللہ کے آستانے رشد و ہدایت کا مرکز ہیں صوفیاء کرام نے ہمیشہ امن، محبت اور پیار کا درس دیا اللہ کی یاد میں زندگیاں گزارنے والوں کے مزارات بھی روشنیاں لٹاتے رہتے ہیں قیصر و کسری کا نام لیوا کوئی نہیں مگر حضور کے غلاموں کے مزارات آج بھی محبتوں کا مرکز ہیں،انہوں کہا کہ تحریک عدم اعتماد کے خلاف سازشوں کو ناکام بنائیں گے ہرقسم کی تحریک چلانے کے لیے قائد جمعیت کے اشارے کے منتظر ہیں ملک کو تباہی وبربادی کی انتہا تک پہنچانے والوں کو بھاگنے نہ دیاجائیگا

انہوں نے کہا کہ عوام کو سبز باغ دکھانے اور بلند وبانگ دعوے کرکے عوام کو امیدوں کے اندھیرے میں رکھا گیا اب کرسی کو لڑکھڑاتے دیکھ کر موصوف دماغی توازن کھو بیٹھے ہیں اس لیئے بازاری زبان استعمال کرنے لگے ہیں جمعیت نے ہر فورم پر مملکت خدا دا کی بقا اور سا  لمیت کیلئے جنگ لڑی ہے چالیس ہزار علما ئکرام نے خون کا نذرانہ دے کر ملک کی آزادی اور بقا کو یقینی بنایا بدقسمتی سے آج مقدس ایوانوں پر ایسے لوگ مسلط ہیں جو اسلام کے خلاف قوانین لاکر ملک کی اساس اور بنیاد کو نقصان پہنچا رہے ہیں ، وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی یقینی ہے، اپوزیشن جماعتیں اس وقت عوام کی بہترین نمائندگی کر رہی ہیں، عمران خان نے پاکستان کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا، پاکستان میں عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد آزاد کشمیر میں بھی تحریک انصاف کی حکومت کے خلاف عدم اعتماد کریں گے، مولانا عبدا لغفور حیدری نے کہا کہ پی ڈی ایم کے سربراہ/و جمعیت کے امیر مولانا فضل الرحمن کی ہدایت پر لانگ مارچ کے لئے کارکن ہمہ وقت تیا ر رہے اس بار حکومت کے خاتمے تک لانگ مارچ اور دھرنا جاری رہے گا بلوچستان سے لاکھوں کی تعداد میں جمعیت اور پی ڈی ایم کے کارکن بھر پور شرکت کرکے جمہوری انداز میں احتجاج کرینگے.

انہوں نے وفد سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ 23مارچ کو ملک بھر سے قافلے اسلام آباد کی طرف اپنے حقوق کیلئے روانہ ہونگے ،ڈی چوک پر عدم اعتماد کے دن جلسہ اور ارکان کا گھیراوکرنے کی حکومتی منصوبہ بندی غیر آئینی اور غیر قانونی ہے حکومت کھلے عام کشیدگی کا اعلان کر رہی ہے سیاسی جماعتوں کے کارکنان کے تصادم کی ذمہ دار حکومت ہوگی بوکھلاہٹ میں یہ ملک میں انتشار پھیلانے کے لیے بھی تیار ہیں۔ملک میں لادین قوتیں اسلامی اقدار اور اسلامی تہذیب کا جنازہ نکال رہی ہیں اور خود ساختہ نظام کو مسلط کیا جارہا ہے جس کے باعث بحران در بحران کا سامنا کررہے ہیں۔ پاکستان اسلام کے نام پر معرض وجود میں آیا تھا ان شاء اللہ اس کو اسلام کا قلعہ بنائیں گے۔ان شاء اللہ علما کرام و مشائخ عظام خانقاہوں،مساجد ومدارس کے ذریعے ملک میں نفاذنظام مصطفیۖ  کی جدوجہد اور غیروں کی سازشوں کو مل کر ناکام بنائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اتحاد امت کی بڑی برکت ہے مساجد ومدارس نے ہمیشہ ملک کی نظریاتی سرحدوں کی حفاظت اور منبر ومحراب اور خانقاہوں سے علما کرام و مشائخ نے اصلاح معاشرہ کا کام کیا ہے، انہوں نے کہا کہ انسانیت کی فلاح اور پاکستان کی بقا نظام مصطفیۖ کے نفاذ میں ہے، خانقاہیں اورمدارس دینیہ اور علما کرام و مشائخ عظام   اس فریضے کے علمبردار ہیں، پاکستان کا مقدر نظام مصطفیۖ ہے اتحاد امت کے ذریعے نفاذ شریعت ناگزیر ہوگیا ہے غلبہ اسلام میں ہی ہماری کامیابی ہے۔  نااہل حکمرانوں نے ریاست مدینہ کا دعویٰ کرکے قوم کو دھوکا دیا اور ملک کو امریکی غلامی کی طرف دھکیل دیا۔ انہوں نے کہا کہ انسانوں کو انسانوں کی غلامی اور نظام عقل سے آزادی دلاکر اللہ کی غلامی اور نظام مصطفیۖ کے لیے تیار کرنا علما کرام و مشائخ عظام کی ذمے داری ہے۔

انہوں نے کہا کہ  پاکستان کے استحکام اور سلامتی کیلئے اور پاکستان دشمن قوتوں کو ناکام بنانے کیلئے پوری قوم پاکستان کی مسلح افواج اور حکومت کے شانہ بشانہ ہے، بھارت پاکستان دشمن قوتوں کے ساتھ مل کر پاکستان کے خلاف ہر سطح پر سازشیں کر رہا ہے، بھارت کی طرف سے پاکستانی حدود میں میزائل کا آنا ناقابل قبول ہے، عالمی دنیا فوری طور پر اس پر ایکشن لے، پاکستان کی پر امن پالیسی کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔انہوں نے کہا کہ پشاور، بلوچستان اور قبائلی علاقوں میں ہونے والی دہشت گردی میں بھارت اور پاکستان دشمن عناصر ملوث ہیں، گذشتہ بیس سال کے دوران افغانستان میں بیٹھ کر بھارت نے جو کچھ کیا وہ دنیا کے سامنے ہے، بھارت پاکستان کے امن، استحکام اور سلامتی سے کھیلنا چاہتا ہے،

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے تمام مکاتب فکر نے پشاور میں ہونے والی دہشت گردی کی مذمت کی ہے اور بلوچستان میں سلامتی کے اداروں اور افواج پاکستان کے خلاف ہونے والے حملوں کے خلاف پوری قوم اپنی افواج کے شانہ بشانہ ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں فرقہ وارانہ تشدد اور فرقہ وارانہ عصبیت کا خاتمہ ہو چکا ہے۔ وحدت امت کی صورت میں تمام مکاتب فکر کا اتفاق رائے پاکستان کے امن، سلامتی اور یکجہتی کیلئے واضح اظہار ہے۔

مولانا عبدا لغفور حیدری نے بھارتی ریاست کے ہائی کورٹ کے حجاب کے خلاف فیصلے کی شدید الفاظ میں مذمت اور مغرب میں اسلامو فوبیا کے بڑھتے ہوئے کلچر پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ یورپ و امریکا میں مسلمانوں کو تضحیک اور نفرت کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ تعلیمی اداروں میں مسلمان بچیوں کے سروں سے دوپٹہ اتارا جا رہا ہے۔ بھارت بھی اس صف میں شامل ہو گیا جہاں مسلمان خواتین کے حجاب کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ بھارتی ریاست کے ہائی کورٹ کے حجاب کے خلاف فیصلے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ مسلمانوں کو اپنی دینی تعلیمات کے مطابق زندگی گزارنے کا حق دیا جائے۔ مسلمانوں پر دہشت گردی کے الزامات لگانا بند کیے جائیں۔

انھوں نے کہا کہ بھارت میں ہندوتوا کے غنڈوں نے مسلمانوں سمیت تمام اقلیتوں پر مظالم کی انتہا کر دی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں ظلم کی داستانیں لکھی جا رہی ہیں۔ فلسطین، برما میں لاکھوں مسلمانوں پر ظلم و جبر کی انتہا ہوئی لیکن عالمی برادری خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ،رسول اکرم ۖ انسانیت کیلئے سراپا رحمت بن کر تشریف لائے۔ اسوہرسول ۖ کی پیروی ہی سے عروج اور بلندی حاصل ہوسکتی ہے۔ نبی اکرم ۖنے دنیا میں وہ عظیم انقلاب بر پا کیا، جس سے انسانیت کو ارتقا میسر آیا۔ نے کہا کہ نبی اکرمۖ سوہ انسانیت کے لیے مینارہ نور ہے، سیرت طیبہۖ کا سب سے بڑا تقاضہ یہ ہے کہ انسانیت کی خیر وفلاح کا باعث بنیں۔