ارکان کو دھمکیاں اور ووٹ سے روکنا آئین کی خلاف ورزی ہے،شیری رحمان


اسلام آباد (صباح نیوز)سینیٹ میں پاکستان پیپلز پارٹی کی پارلیمانی لیڈر اور سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کی چیئرپرسن شیری رحمان نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے عدم اعتماد کے دن ڈی چوک پر جلسہ کرنے اور ارکان کو جلسے سے گزر کر پارلیمنٹ جانے کی دھمکیاں قابل مذمت ہیں۔ حکومت کو اپنی عددی پوزیشن پر یقین ہے تو ارکان سے ووٹ کا حق کیوں چھین رہی ہے؟ ارکان کو دھمکیاں دینا اور ان کو ووٹ سے روکنا آئین اور ضوابط کی خلاف ورزی ہے۔

ان خیالات کااظہار شیری رحمان نے ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں کیا۔ شیری رحمان نے کہا کہ مصنوعی اور عارضی اکثریت پر بنی حکومت ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے، لگتا ہے ان کے مانگے تانگے کے ووٹ بھی کم پڑ گئے ہیں۔ ان کی دھمکیاں اور بیانات عدم اعتماد کی کامیابی کا اظہار ہے۔ دھاندلی اور آر ٹی ایس کی خرابی کے نتیجے میں بننے والی حادثاتی حکومت کا انجام یہی ہونا تھا۔

انہوں نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ نہ صرف نیازی اپنی اکثریت کھو چکا ہے بلکہ جمہوری ہونے اور کم از کم رول آف لاء پر عملدرآمد کے دعوئوں کو بھی بھول چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے طاقت سے چمٹے رہنے کے لئے تحریک انصاف، تحریک انتشار بن چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں تک کہ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے سپیکر کو بتادیا گیا کہ کسی رکن کو ووٹ دینے سے روکنا غیر آئینی ہے۔