بھارتی میزائل کو ایئر فورس مانیٹر نہ کرتی تو ایک اور جنگ چھڑ سکتی تھی، شاہ محمود قریشی


اسلا م آباد(صباح نیوز)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارتی میزائل کو ایئر فورس مانیٹر نہ کرتی تو ایک اور جنگ چھڑ سکتی تھی۔

میڈیا سے گفتگو کے دوران  شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت کہہ رہا ہے یہ میزائل کا گرنا ایک حادثہ ہے، اگر اس حادثاتی فائر سے کوئی نقصان ہو جاتا تو کون ذمہ دار ہوتا؟انہوں نے کہا کہ اگر پاکستانی ایئر فورس اس کو مانیٹر نہ کرتی تو تیسری جنگ چھڑ سکتی تھی، انٹرنیشنل ایوی ایشن اتھارٹی قوانین کی خلاف ورزی پر نوٹس لے، اگر یہ پاکستان سے ہوتا تو انڈین میڈیا آگ بگولہ ہوتا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کے میڈیا کو اس معاملے کو اجاگر کرنا چاہیے، میزائل میان چنوں پر گرا اگر شہر پر گرتا تو کون ذمہ دار ہوتا،  جو مسافر جہاز جا رہا تھا اگر وہ گر جاتا تو معصوم جانوں کے ضیائع کا کون ذمہ دار ہوتا۔

وفاقی وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ بھیانک کارروائی ہے، ہمیں مطمئن کیا جائے۔واضح رہے کہ بھارت  نے 9 مارچ کو پاکستانی  فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے کا اعتراف کرلیا تھا ۔

شاہ محمود قریشی نے ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ  مجھے یقین ہے تحریک انصاف کا کوئی رکن اپنا سودا نہیں کرے گا، بلے کے نشان پر منتخب ہونے والا قانونی آئینی اخلاقی طور پر حکومت کا پابند ہے اگر وہ اپنے ووٹ کا سودا کرتا ہے تو اخلاقی طور پر وہ اپنی سیٹ سے استعفی دے گا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سنا ہے کہ بیگ کافی وزنی ہے فرض کریں اگر کوئی ہمارا امیدوار سودا کر بھی لیتا ہے تو اسے پہلے اپنی سیٹ سے استعفی دینا چاہیے پھر کسی بھی پارٹی سے جیت کر آئے اور اپنی مرضی سے ووٹ دے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کی ووٹنگ کے بارے میں وزیراعظم نے اسپیکر کو اختیار دیا ہے اب وہ فیصلہ کریں گے، 23 مارچ کو بہت اہم اجلاس ہو رہا ہے جس میں 46 ممالک اپنی آمد کنفرم کر چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارتی میزائل پاکستان میں فائر کرنے پر شدید احتجاج کیا گیا۔

شاہ محمود نے کہا کہ یہ بھارت کی غیر ذمہ داری ہے یا بدنیتی ہے، کیا بھارت کا سسٹم اتنا کمزور ہے کہ میزائل فائر ہوگیا اور انہیں معلوم نہ ہوا، اس سنگین غلطی پر چین روس اور دیگر نیٹو ممالک کو بریف کیا ہے کیونکہ یہ دو ایٹمی ممالک کے درمیان جنگ کا خطرہ بن سکتا تھا، بھارت کی طرف سے یہ دراندازی پہلی مرتبہ نہیں کی گئی۔

وزیرخارجہ شاہ محمود نے روس اور یوکرین کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جنگ کسی بھی مسئلہ کا حل نہیں ہے، پاکستان چاہتا ہے یوکرین اور روس کا مذاکرات سے مسئلہ حل ہو لیکن وہاں پر مسئلہ سنگین ہے آگے بڑھ سکتا ہے بہت سارے یورپین ممالک کو تشویش ہے کہ وہ اس جنگ سے متاثر ہوسکتے ہیں