کراچی (صباح نیوز)صحافی محسن بیگ کی کراچی میں درج مقدمے سے متعلق کیس کی سماعت میں عدالت نے ابھی تک کی تحقیقات کا مکمل ریکارڈ طلب کرلیا۔
سندھ ہائی کورٹ میں کراچی میں درج مقدمہ کے خلاف صحافی محسن بیگ کی درخواست سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔اٹارنی جنرل خالد جاوید خان عدالت میں پیش ہوئے اورعدالت کو بتایا کہ محسن بیگ کے گھرپرچھاپہ کا خاص پس منظر ہے۔ ہم نہیں چاہتے کسی کے ساتھ زیادتی ہو۔
اٹارنی جنرل آف پاکستان نے کہا کہ محسن بیگ کو اگست میں نوٹس دیا گیا تھا انکوائری جاری تھی۔ منی لانڈرنگ کا مقدمہ 16 فروری کو درج کیا گیا۔خالد جاوید خان نے کہا کہ میرے پاس کیس کی بہت زیادہ تفصیلات نہیں میں نے اتنا ہے مطالعہ کیا ہے۔
محسن بیگ کے وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ ایک ہی دن میں تین تین مقدمات درج کردیے گئے۔خالد جاوید خان نے کہا کہ جو قانونی معاونت چاہیے میں حاضر ہوں۔ ایف آئی اے کو تفتیش کرنے دیں اس مرحلے پر مقدمہ ختم کرنا مناسب نہیں ہوگا۔اتارنی جنرل نے کہا کہ حکومت کے خلاف جانے کا میرا جیسا ریکارڈ ہے اتنا کسی کا نہیں ہوگا۔ اسلام آناد ہائی کورٹ میں بھی اس حوالے سے معاملہ زیرالتوا ہے۔
جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے اٹارنی جنرل سے پوچھا کہ تفتیش کب مکمل ہوگی یہ بتائیں؟آپ کے پاس رقم کی لین دین یا رقم دینے والے سے رابطے کے شواہد ہیں؟۔عدالت نے کہا کہ اگر دس لوگ رابطے میں تھے تو کسی ایک کے بارے میں کیسے یقینی طور پر کہا جائے؟ محسن بیگ نے آپ کے خلاف درخواست دی تھی رشوت طلب کرنے کی۔
جسٹس محمد اقبال نے کہا کہ ہم آپ کو آخری بارمتنبہ کررہے ہیں اگر ٹھوس شواہد پیش نہ کرسکے تو سخت حکم جاری کریں گے۔ بظاہر ساری کارروائی بدنیتی پرمبنی لگتی ہے۔عدالت نے ابھی تک کی تحقیقات کا مکمل ریکارڈ طلب کرلیا۔
وکیل محسن بیگ نے کہا ایف آئی اے کی ساری کارروائی بدنیتی پر مبنی ہے جس پرجسٹس اقبال کلہوڑو نے کہا کہ یہ لارہے ہیں ریکارڈ ہم بھی دیکھیں گے آپ بھی دیکھیں گے۔ ہم ریکارڈ کا جائزہ لے کر فیصلہ کریں گے۔عدالت نے کیس کی سماعت 25 مارچ تک ملتوی کر دی۔