حکمران سن لیں اب وہ ملک میں اسلامی جمہوری انقلاب کا راستہ نہیں روک سکتے۔ سراج الحق


 کوئٹہ(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکمران سن لیں اب وہ ملک میں اسلامی جمہوری انقلاب کا راستہ نہیں روک سکتے۔ پی ٹی آئی، ن لیگ اور پی پی والے جتنی بھی امریکی وفاداری کریں، قوم انھیں اب قبول کرنے کو تیار نہیں۔ جلسے جلسوں پر سرکاری وسائل خرچ کر کے اور لوگوں کو پیسے دے کر لانے والے جان لیں، قوم آپ سے تنگ آ چکی ہے۔ ہم نے امریکا کو افغانستان میں شکست دے دی، اب اس کے تابعداروں کو پاکستان سے بھگائیں گے۔ تینوں بڑی پارٹیوں اور جرنیلوں نے بار بار حکومت کی، مگر کسی نے غریب کے بچے کو عزت نہیں دی۔ حکمران طبقہ ظالم عوام مظلوم ہے، اب مظلوموں کا دور آنے والا ہے۔ ملک میں غربت، کرپشن اور لاقانونیت کے خاتمے کے لیے اسلامی نظام ضروری ہے۔ قوم ایک موقع جماعت اسلامی کو دینا چاہتی ہے، سٹیٹس کو کے علمبردار جتنی بھی کوشش کرلیں انھیں روک نہیں سکتے۔ بلوچستان کو ریموٹ کنٹرول کے ذریعے چلایا جا رہا ہے۔ صوبے میں حقیقی قیادت کا فقدان، حکمرانوں کو اوپر سے مسلط کیا جاتا ہے۔ بلوچستان کو گریٹ گیم کا حصہ نہ بنایا جائے، دشمن کی نظریں صوبے کے وسائل پر ہیں۔ بلوچستان کے 29لاکھ بچوں میں سے 22لاکھ تعلیم کی سہولت سے محروم، پورے صوبے میں صرف 97کالجز ہیں۔ صوبے کے عوام کی روزانہ فی کس آمدنی ایک ڈالر سے بھی کم، 68فیصد لوگ صحت کی بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں۔ بلوچستان کے غیور اور غیرت مند عوام کو وسائل سے دور رکھا گیا۔ ایک آدمی کے پاس لاکھوں ایکڑ زمین ہے اور دوسرا پانچ مرلہ کے گھر سے بھی محروم، یہ کہاں کا انصاف ہے۔ جماعت اسلامی اقتدار میں آ کر تمام سرکاری زمینیں ضرورت مندوں میں تقسیم کرے گی۔ ہم لوگوں کو روزگار دیں گے۔ جماعت اسلامی عدالتوں میں انگریزوں کے نظام کی بجائے قرآن کا نظام لائے گی۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے مہنگائی، بے روزگاری اور بدعنوانی کے خلاف اوستہ محمد چوک ڈیرہ اللہ یار بلوچستان میں احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت اسلامی بلوچستان عبدالحق ہاشمی اور سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی بلوچستان مولانا ہدایت الرحمن بھی امیر جماعت کے ہمراہ تھے۔ اس موقع پر بگٹی، مری اور دیگر قبائل کے نوجوانوں کی کثیر تعدادنے جماعت اسلامی میں شمولیت اختیار کی۔ امیر جماعت نے نئے آنے والوں کو جماعت اسلامی کا حصہ بننے پر مبارک باد دی۔ انھوں نے 4مارچ کو سکھر، 5کو فیصل آباد اور 6مارچ کو ڈیرہ غازی خان میں دھرنے کا اعلان بھی کیا۔
سراج الحق نے ڈیرہ اللہ یار کے عوام کی جانب سے پرجوش استقبال پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی ایک اسلامی اور انقلابی جماعت ہے۔ ہمارا مقصد انسانوں کی دنیاوی اور اخروی فلاح ہے۔ امت کی یہ ذمہ داری ہے کہ حضور پاکۖ کے مشن کو جاری رکھے، جماعت اسلامی یہی کام کر رہی ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ لوگوں کے لیے باعزت روزگار کے ذرائع پیدا کریں۔ جماعت اسلامی انسانوں کو انسانوں کی غلامی سے نکال کر اللہ تعالیٰ کی بندگی کا راستہ دکھاتی ہے۔ جماعت اسلامی علاقائی اور نسلی تعصبات پر یقین نہیں رکھتی۔ ہم چاہتے ہیں کہ صدر، وزیراعظم اور بیوروکریٹس کے بچے جن سکولوں میں پڑھتے ہیں، گوٹھوں اور دیہاتوں میں رہنے والے بچے بھی انہی سکولز اور کالجز میں جائیں۔امیر جماعت نے کہا کہ مولانا ہدایت الرحمن نے گوادر کے غریب عوام کو اکٹھا کر کے انھیں نصیحت کی کہ کسی کے سامنے جھکنے اور ڈرنے کی ضرورت نہیں۔ جماعت اسلامی بلوچستان کے عوام سے اپیل کرتی ہے کہ وہ اپنے حق کے لیے آواز بلند کریں اور کسی وڈیرے، جاگیردار اور حکمران سے خوف مت کھائیں، ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔
سراج الحق نے کہا کہ لوگ جماعت اسلامی میں شمولیت اختیار کریں اور سٹیٹس کو کے محافظوں کو گھر بھیجیں۔ جماعت اسلامی سے وابستہ افراد کو کوئی خرید سکتا ہے اور نہ ڈرا سکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی، ن لیگ اور پی پی کا زمانہ ختم ہو گیا، اب جماعت اسلامی ملک میں حقیقی تبدیلی لائے گی اور پاکستان کو اسلامی فلاحی مملکت بنائے گی۔ انھوں نے کہا کہ مہنگائی، بے روزگاری اور کرپشن کے خلاف 101دھرنوں کی تحریک جاری ہے۔ حکومت اشیائے خورودونوش کی قیمتوں میں پچاس فیصد کمی کرے  اور گورنر سٹیٹ بنک کو گھر بھیجے۔ انھوں نے پیکا آرڈی نینس کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی صحافیوں کی جدوجہد میں ان کے ساتھ کھڑی ہے۔ حکمران میڈیا کو دبانے کے لیے فاشسٹ ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں جنھیں مسترد کرتے ہیں۔