کراچی (صباح نیوز) سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے کہا ہے کہ کئی کیسز کی جے آئی ٹیز میں ثابت ہو چکا ہے کہ کچھ افراد جبری طور پر لاپتہ کئے گئے ہیں۔
جسٹس محمد اقبال کلہوڑو کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے لاپتہ شہری وقار الرحمان اوردیگر کی گمشدگی کے حوالے سے دائر درخواستوں پر کی سماعت کی۔
جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے کہا کہ جبری گمشدگی کا مطلب یہ ہے کہ شہری ریاست کی تحویل میں ہیں اور جب پتا چل جاتا ہے کہ شہری ریاست کی تحویل میں تو ہے پھر عدالت کے پاس کیا آپشن رہ جاتا ہے ، کوئی ایسا فارمولا بتادیا جائے جس سے اہلخانہ مطمئن ہو سکیں، لاپتہ افراد کے اہلخانہ پریشان ہیں، عدالت ان کو کیا جواب دے؟ ۔
عدالت نے وزارت دفاع، وزارت داخلہ، وزارت قانون اوردیگر سے کہا ہے کہ مشترکہ طور پر باہمی اجلاس کیا جائے اور مشاورت کرنے کے بعد عدالت کو اس سے متعلق آگاہ کیا جائے۔عدالت نے ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ کو 31مارچ تک تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔