کراچی(صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کہا ہے کہ امریکی سرپرستی میں اسرائیل کی دہشتگردی و جارحیت ، فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف اور اہل غزہ سے اظہار یکجہتی کے لیے کراچی بھر میں یکجہتی کیمپ ،جمعہ 11اپریل کو 1ہزار سے زائد مقامات پر کارنر میٹنگز اور اتوار 13اپریل کو شاہراہ فیصل پر عظیم الشان اور تاریخی ”یکجہتی غزہ مارچ ” منعقد کیا جائے گا ۔ پورا کراچی اہل غزہ کے لیے سڑکوں پر نکلے گا ، تمام دینی و سیاسی جماعتوں کے ورکرز سے بھی اپیل ہے کہ تمام تر سیاسی و مسلکی وابستگیوں سے بالا تر ہو کر فلسطین کے لیے احتجاج میں شریک ہوں۔ معاہدہ جنگ بندی کو توڑ کر ایک بار پھر غزہ پر وحشیانہ بمباری کی جارہی ہے اور حالیہ بمباری میں 500سے زائد بچوں کو بھی شہید کر دیا گیا ہے ، امریکہ و مغربی ممالک اسرائیل کا ساتھ دے رہے ہیں ، مسلم ممالک اور ایٹمی پاکستان کے حکمران،عرب لیگ اور او آئی سی کہاں ہیں ؟ ، بچوں کے اڑتے لاشے دیکھ کر بھی ان کے ماتھے پر شکن کیوں نہیں آتی ؟ مسلم حکمرانوں نے اگر اب بھی اپنا فرض ادا نہ کیا اور اسرائیل کو نہ روکا تو تاریخ انہیں کبھی معاف نہیں کرے گی۔ فلسطین کے بعد ان کی باری بھی آسکتی ہے۔،
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی کراچی و اپوزیشن لیڈر کے ایم سی سیف الدین ایڈوکیٹ،سیکرٹری کراچی توفیق الدین صدیقی ،ڈپٹی پارلیمانی لیڈر کے ایم سی جنید مکاتی ،سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی کراچی زاہد عسکری ، سیکرٹری پبلک ایڈ کمیٹی نجیب ایوبی، نائب صدر پبلک ایڈ کمیٹی عمران شاہد ، یوسی چیئر مین اسامہ صابر بھی موجود تھے ۔
منعم ظفر خان نے مزید کہا کہ مسلم دنیا کے حکمرانوں پر موت کا سناٹا طاری ہے۔ امت مسلمہ کا ہر فرد اپنے فلسطینی بھائیوں کے لیے مضطرب ہے، حماس نے ثابت کردیا ہے کہ استقامت اور اللہ پر بھروسے کی بدولت اپنے سے کئی گنا بڑے دشمن کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ فلسطین سے ہمارا ایمان کا رشتہ ہے ، یہاں ہمارا قبلہ اول ہے، قائد اعظم نے فرمایا تھا کہ اسرائیل مغرب کی ناجائزاولاد ہے ، امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے پورے پاکستان میں اہل غزہ سے اظہار یکجہتی کے لیے وکلائ، مزدور ،تاجر برادری سمیت ہر شعبہ زندگی کے افراد سے اپیل کی ہے اور پروگرام کا اعلان کیا ہے کراچی کے بعد20اپریل کو اسلام آباد ،27اپریل کو لاہور میں بڑے بڑے مارچ ہوں گے اور مسلم دنیا کے حکمرانوں کو فلسطین کے لیے اپنا کردار کرنے پر مجبور کریں گے ۔انہو ں نے کہا کہ غزہ میں پچھلے ڈیڑھ سال سے امریکہ کی سرپرستی میں نسل کشی کا سلسلہ جاری ہے اور 55ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور لاکھوں زخمی کردئیے گئے ہیں ، پچھلے 20دن میں 500سے زائد بچوں کو بمباری کرکے شہید کردیا گیا، بمباری اتنی شدید کی گئی ہے کہ سوشل میڈیا پر آنے والی تصاویر میں بچوں اور نوجوانوں کے پرخچے اڑتے دکھائی دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 90فیصد غزہ کو بمباری کرکے ملیامیٹ کردیا گیا ہے ، برطانیہ نے 1917ء میں ترکوں اور عربوں کو آپس میں لڑایا اور شام ، عراق اور فلسطین پر قبضہ کیا اور اس کے بعد پوری دنیا سے یہودیوں کو فلسطین میں لاکر بسایا۔ اب حل یہی ہے کہ جتنے یہودیوں کو فلسطین میں لاکر بسایا گیا، ان کودوبارہ یورپ میں بسایا جائے ، یورپ میں جگہ نہیں ہے تو نیویارک کے اطراف میں بسایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ شہر کراچی اس وقت ایک کھنڈر بنا ہوا ہے ، انفرااسٹرکچر تباہ حال ہے ، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ڈی جی نے 13مارچ کو ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے قوانین ، کراچی بلڈنگ اینڈ ٹائون پلاننگ ریگولیشن 2002میں تبدیلی کی ہے اور اس کے نتیجے میں شہر کی رہائشی املاک کے تجارتی استعمال کو قانونی شکل دی گئی ہے ، تجارتی مقاصد کے استعمال کے ساتھ ساتھ صحت ،تعلیم اور ویلفیئر کے لیے جو استثنیٰ تھا اس کو بھی خارج کردیا گیاہے تاکہ اس پر بھی قبضہ کرلیا جائے ، جو شہر پہلے ہی تباہ حال ہے ، جہاں لوگوں کے چلنے پھرنے کی جگہ میسر نہیں ، اس ترمیم کے بعد شہر کا کیا نقشہ ہوگا ،اس کا تصور محال ہے ، جماعت اسلامی ہر سطح پر اس کی مزاحمت کرے گی اور اس کے خلاف عدالت سے بھی رجوع کرے گی ،ہم وکلا سے مشاورت کررہے ہیں اورجلد ہی سندھ ہائی کورٹ میں کیس دائر کیا جائے گا۔ یہ قانون دراصل چند افراد کو نوازنے کا طریقہ ہے ، اسکے پیچھے وہی لوگ ہیں جنہوں نے 17سال میں اس شہر کو تباہ کیا ہے۔