کراچی میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، کالعدم تنظیم کا کارندہ گرفتار


کراچی (صباح نیوز)محکمہ انسداد دہشتگردی(سی ٹی ڈی) سندھ نے کالعدم زینبیون بریگیڈ سے تعلق رکھنے والے ایک مشتبہ عسکریت پسند کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے، جو مبینہ طور پر فرقہ وارانہ بنیادوں پر لوگوں کو قتل کرنے میں ملوث ہے۔واضح رہے کہ عسکریت پسند گروپ کو گزشتہ برس جون میں کالعدم تنظیموں کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا، جسے امریکی محکمہ خارجہ نے 2019 سے دہشتگرد تنظیم قرار دیا تھا۔زینبیون بریگیڈ پر پابندی کے فیصلے کا اعلان جنوری 2024 میں ایران کے ساتھ کشیدگی میں اضافے کے بعد کیا گیا تھا۔

سی ٹی ڈی کی جانب سے جاری  بیان میں کہا گیا ہے کہ محکمہ انسدادِ دہشت گردی نے سولجر بازار میں کارروائی کرتے ہوئے ملزم سید محمد موسی رضوی عرف کامران کو گرفتار کیا جو کافی عرصے سے روپوش تھا۔اس میں مزید کہا گیا کہ ملزم کا تعلق کالعدم زینبیون بریگیڈ سے ہے۔بیان میں مزید کہا گیا کہ دوران تفتیش ملزم نے انکشاف کیا ہے کہ اس نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر 5 ستمبر 2023 کو تیموریہ کے علاقے میں فرقہ وارانہ دشمنی پر قاری خرم کو گولی مار کر قتل کیا جبکہ محمد مدنی اور نوید خان زخمی ہوئے تھے۔

مزید بتایا گیا کہ ملزم نے 20 ستمبر 2023 کو مبینہ ٹان تھانے کی حدود میں شیر خان کو بھی گولی مار کر قتل کیا تھا۔بیان کے مطابق گرفتار ملزم نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ 26 نومبر 2023 کو سچل پولیس کی حدود میں جنت گل کو اسی فرقہ وارانہ بنیادوں پر فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔

سی ٹی ڈی نے بتایا کہ ملزم نے 13 نومبر 2024 کو سمن آباد کے علاقے میں سید محمد ابو ہاشم کی ٹارگٹ کلنگ میں بھی سہولت فراہم کی تھی۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ملزم زینبون بریگیڈ کا ایک اہم رکن ہے، جو فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ میں ملوث رہا ہے، اور یہ تنظیم اسے باقاعدگی سے فنڈنگ فراہم کرتی تھی۔سی ٹی ڈی نے اس کے خلاف پہلے ہی دہشت گردی کی مالی معاونت اور دیگر جرائم میں مقدمات درج کر رکھے تھے، اب اسے گرفتار کر لیا ہے جبکہ مزید تفتیش جاری ہے۔واضح رہے کہ 7 اپریل کو سندھ رینجرز اور محکمہ انسداد دہشت گردی نے مشترکہ کارروائی کے دوران کالعدم تنظیم فتنہ الخوارج سے تعلق رکھنے والے تین انتہائی مطلوب دہشت گردوں کوگرفتار کرلیا تھا