کراچی (صباح نیوز) ملی یکجہتی کونسل سندھ کے صدرسابق رکن قومی اسمبلی اسداللہ بھٹو نے بھارت میں متنازعہ وقف ترمیمی بل کو اقلیتوں کے خلاف، مسلمانوں کے وقفی اداروں کو کمزور اوران کی جائیدادوں پرقبضہ کرنے کی سازش قراردیتے ہوئے کہاہے کہ مودی سرکارکی مسلم دشمن پالیسیوں سے بھارت کا سیکولر چہرہ بے نقاب ہوچکا ہے۔
وقف ترمیمی بل بھارتی مسلمانوں کے حقوق پرنیا حملہ ہے۔یہ نہ صرف مسلمانوں کے حقوق بلکہ بھارتی آئین کے بھی خلاف ہے۔مودی کی مسلم دشمنی پرمبنی پالیسیوں واقدامات سے دوقومی نظرئیے پرتنقیدکرنے والوں کی آنکھیں کھل جانی چاہیں۔انہوں نے اپنے بیان میں کہاکہ پاکستان اللہ تعالیٰ کی دی ہوئی نعمت اورشہداء کی امانت ہے۔اسلام ونظریہ پاکستان ہی اس کی پہچان ہے۔
انہوں نے کہاکہ متنازعہ وقف ترمیمی بل کے ذریعے انتہاپسندمودی سرکارمسلمانوں کے وقف املاک پرحکومتی کنٹرول کو بڑھانا چاہتی ہے۔وہاں پرپہلے ہی مسلمانوں سمیت اقلیتوں پرزمین تنگ کردی گئی ہے اس متنازعہ قانون کے بعد ان کی مشکلات میں مزیداضافہ ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ بی جے پی کے اس گھنائونے کردار سے واضح ہوچکا ہے کہ غریب مسلمانوں کی فلاح و بہبود کے نام پر انہیں لوٹنے کی سازش سے اب سیکولر بھارت قصہ پارینہ بن چکا ہے، آج کا بھارت ہندو انتہا پسندی کی جیتی جاگتی تصویر ہے، جہاں اقلیتیں محفوظ ہیں نہ ان کی جان و مال، اب تو اقلیتوں کے تاریخی ورثوں کو بھی ہندو انتہا پسندوں کو سونپنے کی تیاری کرلی گئی ہے، بھارت دنیا میں پہلا ملک بن گیا ہے، جہاں کسی اقلیت سے اس کے کنٹرول میں سینکڑوں سال سے موجود جائیدادیں ہتھیائی جائیں گی۔