شہباز شریف نے ایک سال میں ناممکن کو ممکن کردکھایا ہے،خواجہ آصف

سیالکوٹ (صباح نیوز)  وزیردفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ کوئی سوچ نہیں سکتا تھا کہ ملک میں بجلی سستی ہوگی، کہا جارہا تھا کہ ملک دیوالیہ ہوجائے گا، شہباز شریف نے ایک سال میں ناممکن کو ممکن کردکھایا ہے۔

سیالکوٹ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بجلی کی قیمت کم کی گئی، شہباز شریف نے نا ممکن کو ممکن کر دکھایا، آج سے سال، 2سال پہلے یہ کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ ملک میں بجلی سستی ہو سکتی ہے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ معیشت کو بحال کرنا، بجلی کو سستا کرنا کوئی چھوٹا ریلیف نہیں ہے، 16، 17 فیصد کی کمی ہے، پنجاب کو دیکھ لیں، ہماری بیٹی دن رات صوبے کو چار چاند لگا رہی ہے، آپ اپنے شہر میں دیکھیں آپ کو کام ہوتے نظر آ رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد کے ذریعے پی ٹی آئی سے اقتدار حاصل کیا تھا جس کے بعد پی ڈی ایم کے رہنمائوں نے ملکر پاکستان کے لیے امید کی کرن پیدا کی۔

خواجہ آصف نے کہا کہ کہا جارہا تھا کہ ڈالر 500 پر پہنچ جائے گا، پاکستان دیوالیہ ہوجائے گا اور سری لنکا بن جائے گا، کوئی سوچ نہیں سکتا تھا کہ اس ملک میں بجلی سستی ہوجائے گی، انٹرسٹ ریٹ 10 فیصد کم ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ بجلی کے گھریلو، صنعتی اور کمرشل صارفین کو بجلی کی مد میں ساڑھے سات روپے فی یونٹ کی رعایت کم نہیں ہے، کوئی سوچ نہیں سکتا تھا کہ بجلی اس طرح سستی ہوجائے گی اور شہباز شریف وعدے پورے گا۔ انہوں نے کہا کہ کسی کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ افراط زر 38 فیصد سے کم ہوکر ڈیڑھ فیصد رہ جائے گی، ہماری برآمدات بڑھی ہیں، یہ سب معجزے ہیں، امریکہ کی اسٹاک مارکیٹ کریش ہوئی ہے اور پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ ریکارڈ سطح پر چلی گئی ہے۔

 پاکستان تحریک انصاف پر تنقید کرتے ہوئے وزیردفاع نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کے وزیر کے خلاف 78کروڑ کی کرپشن کے خلاف تحریک پیش کی گئی ہے۔ پی ٹی آئی والوں نے ایک دوسرے کو چور کہنا شروع کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک وقت تھا کہ عمران خان وزیراعظم تھے اور سیکیورٹی سے متعلق میں اجلاسوں میں شرکت نہیں کرتے تھے، جب ابھی نندن کا جہاز گرایا گیا تو جنرل (ر) باجوہ نے کہا کہ میٹنگ کی صدارت کریں لیکن وہ نہیں آئے اور اب کہتے ہیں کہ مجھے میٹنگ میں بلائو، ورنہ میں پارٹی کو بھی شرکت نہیں کرنے دوں گا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ اب عمران خان قیدی نمبر 804ہیں اور کہتے ہیں کہ مجھے میٹنگ میں بلائو، کیا اس سے بڑا کوئی تضاد ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترقیاتی کام ہو رہے ہیں، کئی منصوبے چل رہے ہیں ، کیا آپ نے پی ٹی آئی کے دور میں یہ باتیں سنی تھیں؟ نواز شریف، اس کا بھائی اور اس کی بیٹی جب بھی آئے گی، ترقی کے سفر کا آغاز ہوگا، اپنی قیادت کی طرح ہمارے تمام ساتھی اسی عزم کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میں بھی قید میں رہا، ہمیں تو ایسی ملاقاتوں کی اجازت نہیں تھی کہ خواتین بھی ملنے آ رہی ہیں، پریس کانفرنسز بھی ہو رہی ہیں،  بیانات بھی جاری ہو رہے ہوتے ہیں اور پھر آپس میں لڑ بھی پڑتے ہیں۔ وزیر دفاع نے کہا کہ عمران خان کو ایسے لوگوں کی ضرورت ہے جن کے اپنے پلے کچھ بھی نہ ہو، وہ صبح شام لیڈر کا مرہون منت ہو، ہم یہاں الیکشن کے لیے جب نکلتے ہیں تو ووٹ نواز شریف کا ہے لیکن اللہ کی مہربانی ہے کہ 4ووٹ کوئی ہمارا منہ دیکھ کر لحاظ کر کے بھی دے دیتا ہے۔ انہوں نے کہا پی ٹی آئی میں جتنے بندے ہیں، اتنے ہی اس کے گروپ بن چکے، ہمیں انہیں برا بولنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔