پشاور(صباح نیوز)بنوں میں امن و امان کی خراب صورتحال، سڑکوں کی بندش اور دیگر مسائل پر جماعت اسلامی کی میزبانی میں بنوں میں قومی جرگہ کا اہتمام کیا گیا۔ جرگے کی صدارت جماعت اسلامی خیبر پختونخوا جنوبی کے امیر پروفیسر محمد ابراہیم خان کر رہے تھے۔ جرگہ میں صوبائی وزیر ملک پختون یار خان، ایم این اے مولانا نسیم علی شاہ، سابق صوبائی وزیر ملک شاہ محمد وزیر، سابق سینیٹر باز محمد خان، سابق صوبائی وزیر حامد شاہ، شوکت ایاز ایڈووکیٹ، پیر صاحب زمان، ملک شیروز خان، مئیر تحصیل ککی جنید رشید،ملک رضا خان، ملک شکیل، وحید خان، شاہ قیاز باچا، ناز علی خان، ناصر بنگش، جمشید خان، غلام قیباز، ملک ہارون، عبدالغفار قریشی سمیت تمام مکاتبِ فکر کے افراد موجود تھے۔
جرگے سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا کہ دسمبر 2024 میں امن کے قیام کے لیے جماعت اسلامی کے دفتر میں جرگہ منعقد ہوا تھا۔ جرگے میں حکومت سے کچھ مطالبات کیے گئے تھے لیکن تاحال ایک بھی مطالبہ پورا نہ ہوسکا۔ جرگے کے نتیجے میں حکومت فوجی آپریشن عزم استحکام سے تو پیچھے ہٹ گئی لیکن امن پھر بھی قائم نہ ہوسکا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلی سے ملاقات کے وعدے کیے گئے لیکن وہ وعدہ بھی تاحال وفا نہ ہوسکا۔ اعتماد کی بحالی کے لیے حکومت کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ بنوں کا امن ہم سب کا مشترکہ مسئلہ ہے اور اس کے حل کے لیے مشترکہ جدوجہد کریں گے۔ اس موقع پر صوبائی وزیر ملک پختون یار نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جرگے کے تمام مطالبات وزیر اعلی کے سامنے پیش کروں گا اور جلد از جلد جرگے کی کمیٹی کی وزیراعلی سے ملاقات کا اہتمام کرنے کی کوشش کروں گا۔جرگے کے اختتام پر پروفیسر محمد ابراہیم خان نے مشترکہ قرارداد پیش کی جسے متفقہ طورپر منظور کیا گیا۔
قرارداد میں کہا گیا کہ بنوں میں ہر قیمت پر امن قائم کیا جائے۔ ایپکس کمیٹی میں منظور شدہ 16 نکات پر عمل کیا جائے۔ بنوں جرگہ کے مشران سے شیڈول فور ختم کیا جائے اور گرفتار شدہ مشران کو رہا کیا جائے۔ 16 معطل پولیس اہلکاروں کو بحال کیا جائے۔ بنوں میں کسی بھی قسم کا عسکری آپریشن مکمل طور پر نامنظور ہے۔ تمام معاملات مذاکرات سے حل کیے جائیں۔ قرارداد میں مزید کہا گیا کہ بنوں میں ٹریفک کا شدید مسئلہ ہے اس کو حل کیا جائے۔ بنوں کے تمام بند روڈجمعہ خان روڈ، میرانشاہ روڈ، آمندی روڈ، سورانی روڈ، اور سرکلر روڈ کوہر قسم کی ٹریفک کے لیے کھول دیا جائے۔بنوں میں ہر قسم ڈرگز، منشیات خصوصا آئس کے خلاف سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے جس کی بنوں کی عوام کی طرف سے بھر پور حمایت کی جائے گی۔ہوائی فائرنگ کا تدارک کیا جائے۔ مسنگ پرسنز کو قانون کے مطابق عدالت میں پیش کیا جائے۔ قانون سے بالاتر حکومتی اور فوجی اداروں کی تحویل میں تمام افراد کو فی الفور رہا کیا جائے۔ قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ نوجوان وقاص خان شہید کے قتل کی ایف آئی آر متعلقہ فوجی اہلکار کے خلاف درج کی جائے اور اس اہلکار کا فی الفور کورٹ مارشل کیا جائے۔وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے ساتھ بنوں کے نمائندگان کی ملاقات کا اہتمام کیا جائے۔انٹرنیٹ سروس 23 مارچ سے تاحال بند ہے، اسے فی الفور بحال کیا جائے۔ بنوں چھانی کے اندر ویال منڈان کی بحالی اور صفائی کی فوری اجازت دی جائے۔ بنوں کا امن خراب کرنے والوں، کوٹ براڑہ اور کوٹ عادل میں دھماکے میں ملوث عناصر کی مذمت کرتے ہیں۔