سرینگر: مقبوضہ جموں و کشمیر میں ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے کشمیریوں کو ہراساں کرنے،جبری گرفتاریوں اور ان کی جائیدادوں پر غیر قانونی قبضے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان کارروائیوں کو مقبوضہ علاقے میںسیاسی مخالفین کو دبانے کے لیے نوآبادیاتی دور کے ہتھکنڈے قرار دیا ہے۔
ڈی ایف پی کے ترجمان ایڈوکیٹ ارشد اقبال نے سرینگر میں ایک بیان میں کہا کہ محاصرے اور تلاشی کی جاری کارروائیاں، دوران شب چھاپے، سیاسی کارکنوں اور علمائے کرام کی جبری گرفتاریاں اور مساجد میں نمازوں کی ادائیگی پر قدغن مقبوضہ علاقے میں صورتحال معمول پر آنے کے بھارتی حکومت کے دعوئوں کی نفی کرتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ قابض انتظامیہ نوآبادیاتی دور کے ان ہتھکنڈوں کے ذریعے کشمیری عوام میں خوف کا احساس پیدا کرکے انہیں محکوم رکھنے کی کوشش کر رہی ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ نام نہاد سیکورٹی اقدامات کے نام پر سیاسی کارکنوں کی جائیدادوں کی ضبطی مودی حکومت کی وسیع تر مہم کا حصہ ہے جس کا مقصد بھارتی احکامات قبول کرنے سے انکار کرنے والے سیاسی رہنماؤں کی آوازوں کو دبانا ہے ۔ تاہم، انہوں نے مزیدکہاکہ مودی حکومت آزادی پسند کشمیریوں کوخوف و دہشت زدہ کر کے خاموش کرانے کے اپنے مذموم عزائم میں ہر گز کامیاب نہیں ہو گی ۔ ترجمان نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات سے کشمیریوں کو اپنی حق پر مبنی جدوجہد آزادی جاری رکھنے سے روکا نہیں جاسکتا۔انہوں نے غیر قانونی طور پر نظر بندپارٹی چیئرمین شبیر احمد شاہ اور دیگر کشمیری سیاسی نظربندوں کی گرتی ہوئی صحت سخت تشویش کا اظہار کیا ۔انہوں نے تمام سیاسی نظربندوں کی جلد رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے انسانی حقوق کے بین الاقوامی اداروں پر زور دیا کہ وہ کشمیری نظر بندوں کی جلد از جلد رہائی کیلئے بھار ت پر دبائو بڑھائیں۔