راولپنڈی (صباح نیوز) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے کہاہے کہ عمران خان کو عید کی نماز نہیں پڑھنے دی گئی، ہم کیسے مملکت اسلامی پاکستان میں رہ رہے ہیں جہاں بانی بانی پی ٹی آئی کو عید کی نماز نہیں پڑھنے دی گئی۔قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ہمیں عدالتی حکم کے باوجود بانی سے ملاقات نہیں کرنے دی گئی۔
ملاقات کی لسٹ بانی خود فائنل کرکے وکلا ء کے حوالے کرتے ہیں۔ پتا نہیں کس کے کہنے پر ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی، بانی کی اڑھائی ماہ سے بچوں سے بات نہیں ہونے دی گئی،بہنوں سے ملاقات نہیں کرنے دی گئی۔انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو عید کی نماز نہیں پڑھنے دے گئی، ہم کیسے مملکت اسلامی پاکستان میں رہ رہے ہیں جہاں بانی کو عید کی نماز نہ پڑھنے دی تو پیچھے کیا چیز رہ جاتی ہے،اس سے بڑی بے غیرتی نہیں ہو سکتی۔
انہوں نے کہاکہ یہ بار بار توہین عدالت کر رہے ہیں،امید کرتے ہیں جج صاحبان اپنے احکامات پر عملدرآمد کروائیں، اگر ججز اپنے احکامات پر عملدرآمد نہ کروا سکے تو بہتر ہے استعفیٰ دیکر کر گھر چلے جائیں۔ہمارا وفد بلوچستان گیا ہوا ہے،وہ مشکل سے اختر مینگل کے قافلے سے جا کرملے۔عمر ایوب نے کہا کہ بلوچستان کی حکومت نے ان کا راستہ روکا ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، ہم کہتے رہے کہ 8اضلاع میں حکومت کی رٹ نہیں ہے، محسن نقوی نے کہا بلوچستان ایک ایس ایچ او کی مار ہے کہاں ہے وہ ایس ایچ او، انتظامیہ خود اعلان کر رہی ہے کہ بلوچستا ن میں لاء اینڈ آرڈر نہیں ہے۔
اس موقع پر سینیٹ میں قائدحزب اختلاف سینٹرشبلی فراز نے کہا کہ ہمیں دوسری مرتبہ ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی اس سے ظاہر ہوتا ہے عدالتی فیصلے کوئی معنی نہیں رکھتے، کوئی ملک جہاں عدالتی فیصلوں کو جوتے کی نوک پر رکھا جائے وہ ملک نہیں کہلا سکتا، جہاں پک اینڈ چوز کیا جائے اس کا مطلب عدالتیں اپنا وقار کھو چکی ہیں۔ وہ عدالتیں اور ججز جو قانون کے مطابق فیصلے دیتے ہیں،اگر اس پر کوئی عملدرآمد نہیں کرتا تو اس پر سزا کا بھی تعین کریں، جب عوام دیکھیں گے کہ عدالت کا کوئی مقام و حیثیت نہیں تو وہ کیوں قانون کا احترام کریں گے۔ عوام کنفیوژن کا شکار ہیں، جتنے قیدی یہاں بیٹھے ہیں ان کو عدالتوں نے ہی سزا دی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری ملاقات نہ کروانا عدالت کے فیصلے کی کھلم کھلا توہین ہے۔ بانی پی ٹی آئی کے فوکل پرسن نیاز اللہ نیازی کا کہنا تھا کہ آئین کی بالادستی و قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ کے لارجر بنچ کے آرڈر کو تیسری مرتبہ وائیلیٹ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی ہے، ایک نئی درخواست بھی دائر کریں گے، ہم عدلیہ کے حکم پر عمل درآمد کرانا چاہتے ہیں لیکن ایگزیکٹو مسلسل اسکی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما عالیہ حمزہ کا کہنا تھا کہ شرم کا مقام ہے کہ منتخب وزیر اعظم سے بدترین سلوک کیا جا رہا ہے ، ہمارے وزیر اعظم کو ان کی بہنوں سے نہیں ملنے دیا جارہا ہے، انہیں باسی کھانا دے رہے ہیں، ٹی وی اخبار نہیں دے رہے۔ انہوں نے کہا کہ جو کرپشن پر پکڑا جاتا ہے، ثابت ہوتا ہے اس کے پلیٹ لیٹس گرتے ہیں اس کو ملک سے باہر بھیج دیتے ہیں لیکن عمران خان کو سزا دیتے ہیں کیوں کہ وہ جھک نہیں رہا، وہ اپنے مفاد پر قوم کے مفاد کو ترجیح دے رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک ملک دو نظام ہیں کہ اشرافیہ کی ملاقات سپریٹنڈنٹ کے اے سے کمروں میں کرائی جاتی تھی،گھروں سے کھانا آتا تھا، وہاں فون کمروں سے برآمد ہوتے تھے اور یہاں بچوں سے بات نہیں کرائی جاتی، آپ نے ہر فسطائیت کرلی اس کے باوجود ہم لیڈر کے ساتھ ڈٹ کھڑے ہیں۔