میانمار اور بینکاک میں 7.7شدت کا زلزلہ،144افراد ہلاک ، 732زخمی

ینگون (صباح نیوز)  میانمار میں تباہ کن زلزلے نے تباہی مچادی، زلزلے جھٹکے تھائی لینڈ، بنگلہ دیش، بھارت، لاس اور چین میں بھی محسوس کیے گئے، میانمار اور بینکاک میں عمارتیں گرنے سے144 اموات کی تصدیق ہوگئی۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق میانمار میں آج جمعے کے روز 7.7اور 6.4کی شدت کے یکے بعد دیگرے 2زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت 7.7محسوس کی گئی، جس کا مرکز میانمار میں 10کلومیٹر زیرِ زمین تھا۔

میانمار کے سرکاری ٹیلی ویژن  ایم آر ٹی وی  نے ٹیلی گرام میسیجنگ ایپ پر بتایا کہ زلزلے میں کم از کم 144 افراد ہلاک اور 732 زخمی ہوئے ہیں۔میانمار میں 7.7شدت کے زلزلے کے جھٹکے کے اثرات تھائی لینڈ کے دارالحکومت بنکاک میں بھی محسوس کیے گئے۔زلزلے میں متعدد رہائشی عمارتیں گر گئیں اور سیکڑوں افراد ملبے تلے دب گئے جبکہ شہر کا انفرا اسٹریکچر بری طرح تباہ ہوگیا۔میانمار میں آنے والا زلزلہ اتنا شدید تھا کہ اس نے تقریبا 900کلومیٹر دور بنکاک میں بلند و بالا عمارتوں کو ڈھیر کر دیا۔ لگژری ہوٹلز کی چھت پر بنے سوئمنگ پول کا پانی آبشار کی طرح زمین پر گرنے لگا۔بنکاک میں زلزلے کے باعث مختلف واقعات میں کم از کم 8افراد کی ہلاکت کی اطلاع ہے جبکہ درجنوں زخمی ہیں۔ زلزلے کے جھٹکوں سے متاثرہ عمارتوں کے منہدم ہونے کے مناظر کیمرے کی آنکھ نے محفوظ کر لیے جو سوشل میڈیا پر وائرل پر وائرل ہو رہے ہیں۔زلزلے کے جھٹکے تھائی لینڈ، بنگلہ دیش، بھارت، لاس اور چین میں بھی محسوس کیے گئے ہیں، زلزلے کے باعث خوفزدہ شہری گھروں سے باہر نکل آئے۔ شدید زلزلے کے بعد ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا گیا ہے۔زلزلے کے جھٹکوں کے سبب بنکاک میں میٹرو اور ریل سروسز معطل کر دی گئیں۔زلزلے میں ایک مسجد کا کچھ حصہ بھی منہدم ہوگیا جس کے نتیجے میں 3نمازی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔

میانمار کی فوجی حکومت نے چھ علاقوں میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے عالمی برادری اور تنظیموں سے مدد کی درخواست کی ہے۔ بنکاک میں عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ لوگ خوف و ہراس کے عالم میں سڑکوں پر نکل آئے جن میں سے زیادہ تر ہوٹل کے مہمان تھے جنہوں نے غسل خانے اور تیراکی کے ملبوسات پہن رکھے تھے۔میانمار کے فائر سروسز ڈیپارٹمنٹ کے ایک افسر نے رائٹرز کو بتایا کہ ہم نے تلاشی کا کام شروع کر دیا ہے اور ینگون کے ارد گرد جا کر ہلاکتوں اور نقصانات کا جائزہ لیا جارہا ہے، اب تک ہمارے پاس کوئی اطلاع نہیں ہے۔منڈلے سے سوشل میڈیا پوسٹس میں منہدم عمارتوں اور سڑکوں پر ملبہ بکھرے ہوئے دکھایا گیا ہے، رائٹرز فوری طور پر ان پوسٹس کی تصدیق نہیں کرسکا۔ینگون میں رابطہ کرنے والے عینی شاہدین نے بتایا کہ ملک کے سب سے بڑے شہر ینگون میں بہت سے لوگ عمارتوں سے باہر نکل آئے۔