اسلام آباد (صباح نیوز)وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ ملک میں چینی کا وافر ذخیرہ موجود ہے،چینی کی قیمت میں مسئلہ ذخیرہ اندوزوں اور منافع خوروں کی وجہ سے ہے ۔میڈیا سے گفتگو میں رانا تنویر حسین نے کہا کہ ملک میں چینی کا وافر ذخیرہ موجود ہے، مقامی ضروریات پوری کرنے کے لیے چینی کی وافر مقدار دستیاب ہے ، عام آدمی کی غذائی تحفظ یقینی بنانا ہماری اولین ترجیح ہے، چینی کی قیمت میں مسئلہ ذخیرہ اندوزوں اور منافع خوروں کی وجہ سے ہے، پورے پاکستان میں چینی 153 روپے فی کلو دستیاب ہے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ مارکیٹ میں فراہمی برقرار ہے،میڈیا پر پھیلائی جانے والی افواہوں کا مقصد عوام میں بے یقینی پیدا کرنا ہے، اور یہ تمام بیانات پروپیگنڈا کی شکل اختیار کر چکے ہیں
،حکومت صوبوں کے ساتھ مل کر اس مسئلے کا جائزہ لے رہی ہے اور یقین دلاتی ہے کہ چینی کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ نہیں ہوگا،چینی کی قلت کے حوالے سے چلائی جانے والی میڈیا مہم نہ صرف بے بنیاد ہے بلکہ اس کا مقصد مارکیٹ میں پینک پیدا کرنا بھی ہے ،چینی کی ایکسپورٹ کے بارے میں پیش کی جانے والی خبریں حقائق سے مکمل طور پر متصادم ہیں اور ان میں کسی قسم کی درستگی موجود نہیں،پچھلے سال چینی کا سٹاک 76 لاکھ ٹن تھا جبکہ ملکی ضروریات 63 لاکھ ٹن تک محدود رہیں جو کہ مارکیٹ کی صحت کا ثبوت ہے ،بچا ہوا فاضل سٹاک تقریبا 15 لاکھ ٹن میں تقسیم ہوتا ہے، جس میں سے آدھی سے زیادہ حصے کو برآمد کر دیا گیا ہے،اس سال گنے کے رقبے میں 2 فیصد اضافہ ہوا، لیکن موسمی تبدیلیوں اور دیگر عوامل کی وجہ سے پیداوار میں معمولی کمی دیکھنے میں آئی،ملک بھر میں بفر اسٹاک کی موجودگی سے یہ واضح ہے کہ چینی کی سپلائی میں کسی قسم کی کمی نہیں آئی ہے،کچھ مفاد پرست عناصر چینی بحران کے حوالے سے غلط بیانی کر کے مارکیٹ میں غیر ضروری ہلچل مچا رہے ہیں ،مافیاز اور دیگر غیر قانونی تنظیموں کو چینی کی قیمتوں میں اضافے کی کوئی گنجائش نہیں دی جائے گی اور ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی وزیر اعظم کی واضح ہدایات پر مکمل عملدرآمد جاری ہے جس سے چینی کے سٹاک میں کسی بھی قسم کی قلت کے امکانات ختم ہو چکے ہیں۔