اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیرکی بگڑتی ہوئی صورتحال کا فوری نوٹس لے،حریت کانفرنس

سری نگر: کل جماعتی حریت کانفرنس نے  اقوام متحدہ پر زور دیا کہ ہے کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیرکی بگڑتی ہوئی صورتحال کا فوری نوٹس لے، جہاں دس لاکھ سے زائد بھارتی فوجیوں نے ایک کروڑ سے زائد لوگوں کو یرغمال بنا رکھاہے اور انہیں ان کے بنیادی حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔ ترجمان حریت کانفرنس  نے ایک بیان میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے مطالبہ کیا کہ وہ جنوبی ایشیا میں ممکنہ ایٹمی تباہی کو روکنے کے لیے تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے فوری مداخلت کریں۔ حریت ترجمان نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ کشمیری عوام بھارت کی فوجی جارحیت کے سامنے کبھی ہتھیار نہیں ڈالیں گے اور جب تک وہ اپنا ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت حاصل نہیں کر لیتے، اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے

۔بیان میں کہا گیا کہ بھارت کے پہلے وزیر اعظم جواہر لعل نہرو نے کشمیری عوام سے وعدہ کیا تھا کہ انہیں اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ خود کرنے کا موقع دیا جائے گا۔ تاہم، ترجمان نے افسوس کا اظہار کیا کہ اس وعدے کی پورا کرنے کے بجائے یکے بعد دیگرے بھارتی حکمرانوں نے کشمیریوں کو نشانہ بنانے کی پالیسی اپنائی ہے۔ حریت ترجمان نے غیر قانونی طور پر نظر بندتمام کشمیری رہنمائوں، نوجوانوں اور کارکنوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔ بیان میں زور دیا گیا کہ چونکہ اقوام متحدہ کشمیر کو ایک متنازعہ علاقہ تسلیم کرتا ہے، اس لیے اس پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اس مسئلے کو عالمی ادارے کی قراردادوں کے مطابق حل کرے۔ ترجمان نے افسوس کا اظہار کیا کہ جموں و کشمیر عالمی توجہ حاصل کرنے میں ناکام رہا کیونکہ یہاں تیل کے ذخائر نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تنازعہ کشمیر کو اس کے عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرنا اقوام متحدہ کی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔