لاہور(صباح نیوز)نائب امیر جماعت اسلامی، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے پاکافغان بارڈرز کھلنے اور رابطوں کی بحالی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان، افغانستان اور ایران کے مابین دوستانہ تعلقات کی مضبوطی اور پائیداری خطہ کے کے اندر بڑھتے خطرات کے مقابلے کے لیے ناگزیر ہیں ۔.لیاقت بلوچ نے ملی یکجہتی کونسل جنوبی پنجاب کی علما مشائخ، سیاسی دینی جماعتوں کے رہنماں کے اعزاز میں افطار ڈنر پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 23 مارچ 1940 قراردادِ لاہور منظور ہوئی جو تحریکِ قیامِ پاکستان کے لیے تاریخ ساز دن تھا، یہی قرارداد قیامِ پاکستان کے لیے سنگِ میل ثابت ہوئی.
ایرانی سفارت خانہ کی جانب سے اس موقع پر پاکستانی عوام کو مبارکباد کا خیرمقدم کرتے ہیں. قائداعظم کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں اسی قرارداد کی منظوری کیساتھ فلسطین کی حمایت، فلسطینیوں کے لیے آزاد ریاست کے قیام کے مطالبہ اور یورپ کے ناجائز حرامی بچہ اسرائیل کی مذمت پر مبنی قرارداد بھی منظور ہوئی. 23 مارچ کو پاکستان میں نفاذِ اسلام، آئین، جمہوریت، آزاد عدلیہ، غیرجانبدارانہ انتخابات، قومی وسائل کی منصفانہ تقسیم اور وفاق اور صوبوں کے مابین مثالی تعلقات کا عزم کیا جائے. 23 مارچ یومِ پاکستان کو قیامِ پاکستان کے مقاصد کی تکمیل کا ذریعہ بنایا جائے. قیامِ پاکستان کے مقاصد سے انحراف نے ملک و مِلت کو بڑے نقصانات سے دوچار کیا ہے.لیاقت بلوچ نے موٹرویز، ہائی ویز پر ٹول ٹیکس میں محض 3 ماہ کے عرصے میں دوسری مرتبہ اضافہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں شاہراہیں خستہ حالی اور ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں، جس کی وجہ سے سفر کرنا انتہائی دشوار ہے. ابھی 4 روز پہلے ہی قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کے اجلاس میں انکشاف ہوا کہ لاڑکانہ میں این ایچ اے کی بنائی گئی سڑک 26 دسمبر کو مکمل ہوئی اور 28 دسمبر کو ہی خراب ہوگئی. کچھ ایسی ہی صورتِ حال باقی ملک کے سڑکوں کی بھی ہے. عوام کو معیاری سفری سہولیات کی عدم فراہمی، موٹرویز، ہائی ویز پر مسافروں کو دوگنی قیمت پر غیرمعیاری اشیا کی فراہمی جیسے مسائل کو حل کرنے کی بجائے حکومت نے یومِ پاکستان کے پرمسرت موقع پر ہی عوام پر مہنگائی کا ایک اور بم گراکر ان کی خوشیوں کو کِرکرا اور شاہراہوں کے سفر کو بھی عام آدمی کے لیے ناقابل برداشت بنادیا ہے. ایم ٹیگ نہ لگانے والوں کے لیے ٹول ٹیکس میں 100 فیصد اضافہ جبکہ گزشتہ سال بھی ٹول ٹیکس میں دو مرتبہ اضافہ کیا گیا جوکہ عوام کیساتھ ظلم اور ٹول ٹیکس میں اضافے سے متعلق پارلیمنٹ سے منظور کردہ قانون کی صریح خلاف ورزی ہے.
لیاقت بلوچ نے پاک-افغان بارڈرز کھلنے اور رابطوں کی بحالی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان، افغانستان اور ایران کے مابین دوستانہ تعلقات کی مضبوطی اور پائیداری خطہ کے کے اندر بڑھتے خطرات کے مقابلے کے لیے ناگزیر ہیں. پاکستان، افغانستان، ایران کے عوام دینی محبت و اخوت کے گہرے رشتوں میں بندھے ہیں. سفارتی سطح پر تینوں برادر ملکوں کے تعلقات ہر قسم کے عالمی دبا سے آزاد ہونے چاہئیں. غزہ میں امریکی ایما پر اسرائیلی بمباری کے ذریعے ایک بار پھر بڑے پیمانے پر نہتے فلسطینیوں کا قتلِ عام کیا جارہا ہے. امریکہ کو اسرائیل کی شکست ہضم نہیں ہورہی اس لیے اب نئے پینتروں اور حیلے بہانوں سے مشرقِ وسطی ممالک کے گرد گھیرا تنگ کرنے کے لیے اسرائیل کو آلہ کار بنایا جارہا ہے. یہ صورت حال عالمِ اسلام کی قیادت کے لیے بڑا چیلنج ہے اور پوری امت کا مطالبہ ہے کہ فلسطین و کشمیر کی آزادی کے جائز حق کے حصول کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں، وگرنہ ہر مسلم ملک کے لیے خطرہ بڑھ رہا ہے.