اسلام آباد(صباح نیوز) وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف نے ارتھ آور2025ء کے موقع پراپنے پیغام میں کہا ہے کہ ہر سال ارتھ آور کے دوران دنیا بھر میں لاکھوں لوگ علامتی طور پر اپنے استعمال میں آنے والے روشنیوں کے آلات کو بند کرتے ہیں۔ ارتھ آور کا مقصد زمین کی حفاظت کے حوالے سے اقدامات اٹھانے کی ترغیب دینے، آگہی پیدا کرنے اور اس حوالے سے افراد،کاروبار اور کمیونٹیز کو پائیدار طریقوں کو اپنانے کے لیے بااختیار بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر گرین ہائوس گیسوں کے اخراج میں 1 فیصد سے بھی کم حصہ ڈالنے کے باوجود پاکستان کا شمار موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ممالک میں ہوتا ہے ۔ ہم نے تباہ کن سیلابوں، شدید گرمی کی لہروں اور طویل خشک سالی کا سامنا کیا ہے۔ ایسے واقعات جو لاکھوں زندگیوں، غذائی تحفظ، آبی وسائل اوربنیادی ڈھانچے کے لئے خطرے کا باعث بنتے ہیں ۔
ہماری حکومت فعال طور پر ایسی پالیسیوں پر عمل پیرا ہے جو تمام شعبوں میں موسمیاتی عمل کو مربوط کرتی ہیں۔ ریچارج پاکستان جیسے پروگرام ماحولیاتی نظام کو بحال کر رہے ہیں جبکہ نیشنل اڈاپٹیشن پلان 2023ء اور نیشنل کلین ایئر پالیسی 2023ء جیسے اقدامات ایک صاف ستھرا، زیادہ پائیدار مستقبل کے لیے اسٹریٹجک روڈ میپ فراہم کرتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ قابل تجدید توانائی کی توسیع، پلاسٹک کے فضلے میں کمی اور اس حوالے سے گرین ملازمتوں کی فراہمی طویل مدتی ماحولیاتی ذمہ داری کی بنیاد رکھ رہی ہے۔ تاہم، صرف پالیسیاں ہی کافی نہیں ہیں۔ حقیقی تبدیلی گھر سے شروع ہوتی ہے۔ ہر عمل، خواہ کتنا ہی چھوٹا ہو، ایک پائیدار کل کی جانب اجتماعی رفتار کو مضبوط کرتا ہے۔ اس دفعہ ارتھ آور جو کہ آج رات 8.30پر شروع ہو گا۔ آئیے ایک روشن اور زیادہ پائیدار کل کے لیے مل کر کام کریں۔