بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں مالی بے ضابطگیوں کی خبریں درست نہیں، ترجمان بی آئی ایس پی

اسلام آباد(صباح نیوز) بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی انتظامیہ نے آڈٹ رپورٹ میں مالی بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی خبروں کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ آڈٹ رپورٹ کے چند نکات کو غلط انداز سے پیش کیا گیا۔ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام(بی آئی ایس پی) کے ترجمان نے اس حوالے سے اعلامیہ جاری کیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام شفافیت اور احتساب کے اصولوں پر سختی سے کاربند ہے۔ حالیہ دنوں میں سامنے آنے والی ایک خبر میں مالی بے ضابطگیوں کے حوالے سے معمول کی آڈٹ رپورٹ کے بعض نکات کو غلط انداز میں پیش کیا گیا۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یہ بات سمجھنا ضروری ہے کہ آڈیٹر جنرل آف پاکستان (اے جی پی)کی جانب سے تمام سرکاری اداروں کا آڈٹ معمول کا حصہ ہوتا ہے ۔ابتدائی آڈٹ مشاہدات ابتدائی نوعیت کے ہوتے ہیں اور ان پر کئی مراحل میں غور و خوض کیا جاتا ہے جن میں محکمانہ اکائونٹس کمیٹی (ڈی اے سی)کی سطح پر ہونے والی مشاورت بھی شامل ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ جہاں ان نکات کو وضاحت، تصحیح یا طریقہ کار میں بہتری کے ذریعے حل کیا جاتا ہے، ڈی اے سی کی سفارشات پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے سخت نگرانی کی جاتی ہے تاکہ مالیاتی نظم و ضبط برقرار رکھا جاسکے۔ اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ بی آئی ایس پی کے مالی سال 2023-24 کے اکائونٹس سے متعلق آڈٹ اور انسپکشن رپورٹ میں شامل نکات پر بھی اسی طریقہ کار کے تحت غور کیا گیا، ان امور پر 24دسمبر 2024 اور 21جنوری 2025 ء کو منعقدہ ڈی اے سی اجلاسوں میں تفصیلی جائزہ لیا گیا جہاں بی آئی ایس پی نے وضاحتی شواہد اور ضروری ریکارڈ فراہم کیا جنہیں آڈٹ حکام نے تسلیم کر لیا اس دوران کئی اعتراضات کو دور کر دیا گیا۔ اعلامیے کے مطابق بعض سفارشات پر عمل درآمد کا عمل جاری ہے جن میں طریقہ کار کی مزید بہتری، ڈیٹا کی تطبیق اور پالیسی میں ضروری ترامیم شامل ہیں اس لیے واضح کیا جاتا ہے کہ بی آئی ایس پی مالیاتی امور میں شفافیت اور احتساب کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے اور متعلقہ نگران اداروں کے ساتھ مل کر کام جاری رکھے ہوئے ہے تاکہ عوامی فلاح و بہبود کے اس اہم پروگرام کو مزید موثر بنایا جا سکے۔