لاہور(صباح نیوز)نائب امیر جماعتِ اسلامی، سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ حکومت نااہل، ناکام اور عوامی دکھ درد کے احساس سے بالکل عاری ہے۔ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں کم ہوگئی ہیں لیکن عمران خان سرکار نے 9 ماہ میں 12 مرتبہ عوام پر پٹرول بم گرائے۔
اپنے ایک بیان میں لیاقت بلوچ نے کہا کہ حکومتی اقتصادی دہشت گردی عوام اور قومی معیشت کے لیے ناقابلِ برداشت ہوگئی۔ اپوزیشن اور عوام حکومت سے مایوس اور بیزار ہیں۔ اب تو اسٹیبلشمنٹ اور حکومتی اتحادی جماعتوں کیلئے پی ٹی آئی کی نااہلی کا بوجھ اٹھانا ناممکن ہوچکا ہے۔ آئینی، جمہوری اور پارلیمانی نظام کے تحفظ اور تسلسل کو برقرار رکھنے کے لیے حکومت کا استعفیٰ ناگزیر ہوگیا ہے۔ 2018انتخابات کے نتائج اختتام پذیر ہوگئے، اب عوام سے نیا مینڈیٹ اور قبل از وقت انتخابات ضروری ہے۔
لیاقت بلوچ نے سینئر صحافی اور صحافتی اداروں کے سربراہ محسن بیگ کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کا آزاد صحافت کے خلاف آمرانہ رویہ دراز ہورہا ہے۔ صحافیوں کی گرفتاریاں، لاپتہ کرنا اور تشدد و گولیوں کا نشانہ بنانا معمول بن گیا ۔ سفید کپڑوں میں ملبوس ہوکر کسی وارنٹ گرفتاری اور پیشگی چارج شیٹ کے بغیرگھر پر دھاوا بولنا ریاستی دہشت گردی ہے۔ اپنی جان اور عزت کے تحفظ کے لیے فرد کچھ بھی کرسکتا ہے۔ صحافت پر ظلم، زیادتی، زور زبردستی بند کی جائے۔ محسن بیگ کو فوری رہا کیا جائے۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ سندھ اسمبلی میں طلبہ یونین کی بحالی کے لیے قانون سازی خوش آئند ہے۔ توقع ہے کہ اس پر بلاتاخیر عملدرآمد بھی ہوگا۔ پی ٹی آئی، مسلم لیگ اور دیگر جماعتوں کے علاوہ ریاستی ادارے طلبہ کے جمہوری حقوق بحالی کی رکاوٹیں دور کریں اور اپنا جانبدارانہ مائینڈ سیٹ بدلیں۔ جب 18 سال کا نوجوان قومی، صوبائی، بلدیاتی انتخابات میں ووٹ کا حق استعمال کرتا ہے، قومی سیاست پر نوجوانوں کا گہرا اثر ہے تو جمہوری، سماجی، سیاسی تربیت کے لیے یونیورسٹیز، کالجز میں طلبہ و طالبات کو حق کیوں نہ دیا جائے۔ قومی قیادت نوجوان نسل پر اعتماد کرے اور طلبہ یونینز کا حق بحال کیا جائے۔