پاکستان میں مہنگائی کی شرح دسمبر 2024ء میں سالانہ بنیادوں پر مزید کم ہو کر 4.1فیصد پر آ گئی

اسلام آباد (صباح نیوز) پاکستان ادارہ شماریات کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق کنزیومر پرائس انڈیکس سے پیمائش کردہ مہنگائی دسمبر 2024ء میں سالانہ بنیادوں پر تنزلی کے بعد 4.1فیصد رہی، جو گزشتہ مہینے 4.9 فیصد اور دسمبر 2023ء میں 29.7فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔

کراچی کی ایک بروکریج فرم ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے نوٹ کیا کہ یہ 6 سال 9 ماہ (81 ماہ) بعد کم ترین مہنگائی کی شرح ہے۔ اس میں بتایا گیا ہے کہ تاہم ماہانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح دسمبر میں 0.1 فیصد بڑھی جبکہ گزشتہ مہینے اس میں 0.5 فیصد کا اضافہ ہوا تھا۔ رپورٹ کے مطابق مالی سال 2025 ء کی پہلی ششماہی کے دوران اوسط مہنگائی کی شرح 7.22 فیصد رہی، جو مالی سال 2024 ء کی اسی مدت کے دوران 28.79 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔  دسمبر کے دوران پاکستان میں مہنگائی سالانہ بنیاد پر 4.1فیصد رہی۔

ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ سال دسمبر میں مہنگائی کی ماہانہ شرح 29.7تھی، شہری آبادی میں افراط زرکی شرح کم ہو کر 4.4فیصد پر آگئی ہے۔ ادارہ شماریات کے مطابق نومبر میں شہری افراط زر کی شرح 5.2، گزشتہ سال دسمبر میں 30.9 تھی، دسمبر میں دیہی علاقوں میں افراط زر کم ہو کر سالانہ 3.6 فیصد رہ گئی۔ ادارہ شماریات کے مطابق نومبر میں افراط زر 4.3 فیصد اور دسمبر 2023ء میں 27.9 فیصد تھی، دسمبر میں آلو 12.42 فیصد،

تازہ پھل 8.84 فیصد مہنگے ہوئے۔ گھی 5.42فیصد، کوکنگ آئل 4.39فیصد، شہد 2.79فیصد مہنگا ہوا۔ چینی 2 فیصد، مچھلی 1.82 فیصد، انڈے1.01 فیصد مہنگے ہوئے۔ادارہ شماریات کے مطابق گوشت 0.81 فیصد، خشک میوے 0.32 فیصد اور گندم 0.27 فیصد مہنگی ہوئی۔ ایک ماہ کے دوران چکن 13.06 فیصد اور دال چنا 6.94 فیصد سستی ہوئی۔ ادارہ شماریات کے مطابق پیاز4.91 فیصد، ٹماٹر 3.28 فیصد اور ماش کی دال 2.59فیصد سستی ہوئی۔