بھارت پاکستان میں دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہے واشنگٹن پوسٹ

واشنگٹن(صباح نیوز) امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے انکشاف کیا ہے کہ بھارت پاکستان میںدہشت گردی اورٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہے ۔پاکستان میں کم از کم 6 افراد کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا ہے ۔ اخبار کے مطابق اپریل 2024 میں 2 نقاب پوش لاہور میں عامر سرفراز کوقتل کرکے فرار ہوئے، یہ واقعہ بھی دوسرے ممالک کی طرح بھارتی خفیہ قتل مہم کا تسلسل ہے۔

رپورٹ کے مطابق بھارتی ایجنسی را نے اجرتی قاتلوں اور افغانی ہتھیاروں کے ذریعے پاکستان میں کم از کم چھ افراد کی ٹارگٹ کلنگ کی۔رپورٹ کے مطابق گزشتہ اپریل دو نقاب پوشوں نے لاہور میں عامر سرفراز عرف تامبا نامی شخص کو گولیوں کا نشانہ بنایا اور فرار ہو گئے، یہ واقعہ بھی دوسرے ممالک کی طرح بھارتی خفیہ قتل مہم کا تسلسل ہے۔واشنگٹن پوسٹ کا کہنا ہے کہ بھارتی ایجنسی را نے پاکستان میں کئی افراد کو نشانہ بنایا، شواہد سے واضح ہوتا ہے کہ پاکستانی افراد کے قتل میں بھارت ملوث ہے۔واشنگٹن پوسٹ نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ 2021 کے بعد بھارت کی انٹیلی جنس ایجنسی را نے پاکستان میں متعدد افراد کو قتل کرنے کے لیے ایک خفیہ مہم چلائی جس میں میں کئی پاکستانی شہریوں کو نشانہ بنایا گیا،

پاکستان کے وزیر داخلہ بھی ہلاکتوں میں بھارت کے براہ راست ملوث ہونے کا انکشاف کر چکے ہیں۔واشنگٹن پوسٹ کے مطابق 2014 میں بھارتی قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول نے کہا تھا کہ پاکستان پر حملہ کرنا غیر حقیقی ہے لیکن ہم اپنے مقاصد کے حصول کیلئے خفیہ ذرائع استعمال کرسکتے ہیں۔رپورٹ کے مطابق امریکا، کینیڈا اور مغربی ممالک میں را کی ٹارگٹ کلنگ مہم کی وجہ سے بھارت بین الاقوامی سطح پر شدید تنقید کی زد میں ہے، بھارت نے امریکا، کینیڈا اور مغربی ممالک میں ماروائے عدالت قتل کئے، کینیڈا اور امریکہ میں بھارتی خفیہ ایجنسی را نے سکھ رہنماں کو قتل کیا، نئی دہلی میں را کے افسر وکاش یادیو نے نیویارک میں سکھ علیحدگی پسند راہنما پر قاتلانہ حملے کی ہدایت جاری کیں، را افسر نے اس قتل میں اپنے ایجنٹ کو ایک مقامی قاتل کی خدمات حاصل کرنے کی ہدایت کی۔رپورٹ کے مطابق کینیڈین حکام نے بھی بھارتی سفارت کاروں اور را کی دہشتگردی کو بے نقاب کیا۔

سفارتی ماہرین کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس بھی پاکستانی شہریوں محمد ریاض اور مولانا شاہد لطیف کی ٹارگٹ کلنگ میں بھارت کے ملوث ہونے شواہد منظر عام پر آچکے ہیں، اس سے قبل بھی وزارت خارجہ شواہد کے ساتھ پاکستانی سرزمین پر بھارتی دہشتگردی کو بے نقاب کرچکی ہے۔سفارتی ماہرین کہتے ہیں کہ بھارتی جارحیت، دہشت گردی اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی پر اقوام عالم کو سخت نوٹس لینا چاہیے، دوسرے ممالک میں بھارتی دہشتگردی، مداخلت اور ٹارگٹ کلنگ عالمی امن کے لیے شدید خطرہ ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل برطانوی اخبار دی گارڈین کی رپورٹ میں بھی بھارت کے خلاف دیگر ممالک میں خفیہ کارروائیوں کے دوران شہریوں کو ماورائے عدالت قتل کرنے کا انکشاف کیا جاچکا ہے۔دی گارڈین کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ بھارتی حکومت نے 2020 سے اب تک پاکستانی سرزمین پر 20 افراد کو قتل کروایا۔دی گارڈین کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی اور بھارتی خفیہ ایجنٹس سے ہوئی گفتگو اور پاکستانی تفتیش کاروں کی فراہم کردہ دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ کس طرح بھارت کی غیر ملکی انٹیلی جنس ایجنسی ریسرچ اینڈ اینالسس ونگ (را) نے 2019 کے بعد سے قومی سلامتی کے نام پر مبینہ طور پر بیرون ملک قتل کرنا شروع کیے۔

دی گارڈین کی رپورٹ کے مطابق بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی را کو براہ راست وزیراعظم نریندر مودی آفس کنٹرول کر رہا ہے، انٹیلی جنس اہلکاروں سے گفتگو سے ان الزامات کو تقویت ملتی ہے کہ بھارت نے ایک ایسی پالیسی پر عملدرآمد کیا ہے، جس کے تحت وہ ایسی شخصیات کو بیرون ملک ٹارگٹ کر رہا ہے جسے وہ بھارت کا دشمن سمجھتا ہے۔