حکمرانوں کے پاس عوام کے مسائل کے حل کے لیے کوئی مضبوط حکمت عملی نہیں، کاشف سعید شیخ

 لاڑکانہ(صباح نیوز)پی ڈی ایم کے دور حکومت میں گزشتہ دو سالوں کے دوران ملک کا غیر ملکی قرضہ 124 ارب سے بڑھ کر 135 ارب تک پہنچ گیا۔ سالانہ 3 ہزار ارب روپے سے زائد صرف سود کی ادائیگی پر خرچ ہو رہے ہیں، جس کا سارا بوجھ تیل، گیس، بجلی سمیت عام استعمال کی اشیاء پر دوہرا ٹیکس لگا کر مہنگائی کی صورت میں عوام پر ڈالا جارہا ہے۔ جبکہ دوسری طرف عام آدمی صحت، صاف پانی، تعلیم اور روزگار جیسی بنیادی ضروریات سے محروم ہیں۔ ملک کے روایتی حکمرانوں کے پاس عوام کے مسائل کے حل کے لیے کوئی متبادل نظریہ، پروگرام یا کوئی مضبوط حکمت عملی نہیںجس پر عمل درآمد کرکے عوام کو بھوک افلاس، بے روزگاری، بدامنی اور مہنگائی سے نجات دلائی جاسکے۔

 ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی سندھ کے امیر کاشف سعید شیخ  نے لاڑکانہ میں فلاحی تنظیم (Heroic Hearts) کی جانب سے مستحقین میں راشن تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری امداد اللہ بجارانی، ضلعی امیر ایڈووکیٹ نادر علی کھوسو، حافظ عمر فاروق، قاری ابو زبیر جاکرو اور دیگر مقامی رہنما بھی موجود تھے۔ کاشف سعید شیخ نے مزید کہا کہ سماجی تنظیم (ہیروک ہارٹس) کی جانب سے مستحق افراد میں راشن کی تقسیم کا عمل ایک بہترین قدم ہے جس سے سینکڑوں مستحق خاندانوں کو ریلیف ملے گا۔ حکومت کی جانب سے ملک میں مہنگائی میں کمی کے دعوے فریب اور عوام کو دھوکہ دینے کی کوشش کے سوا کچھ بھی نہیں، حکومتی دعوؤں کے برعکس یوٹلٹی اسٹورز پر کوکنگ آئل، پیٹرول مصنوعات، بجلی، گیس اور عام استعمال کی اشیا کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔

ہر روز مہنگائی کے نئے ریکارڈ توڑے جا رہے جس کی وجہ سے لوگوں کو دن میں بھی تارے دکھائی دے رہے ہیں۔ کسی بھی مہذب معاشرے میں عوام حکومت سے یہ توقع رکھتے ہیں کہ وہ بے روزگاری، بھوک، بدامنی سے  ان کو نجات دلائے گی اور بنیادی انسانی ضروریات فراہم کرے گی لیکن یہاں پر حکمرانوں نے ہمیشہ عوام کو رلیف دینے کی بجائے اپنے ذاتی مفادات کا تحفظ کیا ہے۔ جماعت اسلامی ہر مشکل وقت میں سندھ کے عوام کا ساتھ دیا ہے اور آئندہ بھی یہ سلسلہ جاری رکھیں گے، سیلاب ہو،طوفانی بارشیں یا خشک سالی، ہم نے یہاں کے نادار اور مستحق لوگوں کی ہر ممکن مدد کی ہے۔ بے حس اور ظالم حکمرانوں کو غریب عوام کا کوئی احساس نہیں۔مہنگائی کے خاتمے کیلئے اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو معاشی بحران مزید سنگین ہو سکتا ہے جس سے عام آدمی کی زندگی مفلوج اور ملک کا مستقبل بھی متاثر ہو گا۔ بیوروکریسی، ججوں اور جرنیلوں کو مفت پیٹرول، مفت سرکاری گاڑیاں، وی آئی پی پروٹوکول اور سرکاری گھر سمیت ہر قسم کی سہولیات کا خاتمہ اور عوام پر بھاری ٹیکسوں کا بوجھ کم ،مہنگائی کے خاتمے کیلئے موثر اور سنجیدہ اقدامات وقت کی ضرورت ہے،حکمران بیان بازی اور جھوٹے دعوے کرنے کی بجائے مہنگائی پر قابو پانے اور عام لوگوں کا معیار زندگی بلند کرنے کے لیے کرپشن فری اقدامات کریں تاکہ عام لوگ بھی سکھ کا سانس لے سکیں۔ #