اسلام آباد(صباح نیوز)صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے نئے آرمی چیف کی تعیناتی کے حوالے سے کوئی مشاورت نہیں کی تاہم وقت آنے پر وزیراعظم مشاورت کریں گے۔
صدر مملکت نے ان خیالات کا اظہار ایک نجی ٹی وی کے ساتھ انٹرویو کے دوران کیا،انٹرویو کے دوران صدر مملکت سے سوال کیا گیا کہ کیا وزیراعظم عمران خان نے نئے آرمی چیف کی تعیناتی کے حوالے سے معاملات پر مشاورت شروع کی ہے اور وزیراعظم کے گزشتہ ماہ کے بیان کا بھی حوالہ دیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔صدر مملکت نے نفی میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ نہیں، وزیراعظم نے مشاورت نہیں کی لیکن میرا خیال ہے کہ وقت آنے پر وہ بالکل کریں گے۔
انٹرویو کے دوران ایک اخبار میں شائع ہونے والے کالم کی جانب اشارہ کیا گیا جس میں دعوی کیا گیا تھا کہ وزیراعظم کو پارلیمنٹ اور ایک اہم شخصیت کے حوالے سے صدر مملکت کی دستخط شدہ دو سمریز مل چکی ہیں اور کوئی نہیں جانتا کہ ان احکامات میں کیا ہے۔صدر مملکت نے کہا کہ وہ اس طرح کی کسی پیش رفت سے آگاہ نہیں ہیں اور وزیراعظم کو میری طرف سے دستخط شدہ دستاویزات نہیں ملے اور چھپا کر نہیں رکھ سکتے کیونکہ میں دستخط کرتا ہوں تو بات پبلک ہوجاتی ہے۔
صدر مملکت عارف علوی نے انٹرویو کے دوران کہا کہ انہیں بلوچستان میں پیش آنے والے دہشت گردی کے حالیہ واقعات پر تشویش ہے۔انہوں نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے گزشتہ روز کی ملاقات کے بارے میں بات کی جہاں دونوں نے ملک میں ہونے والے دہشت گردی کے حالیہ واقعات پر تبادلہ خیال کیا تھا۔
صدرمملکت نے کہا کہ جنرل قمرجاوید باجوہ نے اس حوالے سے مختلف وجوہات بیان کی اور کس طرح امریکی فورسز کا افغانستان سے انخلا ہوا اور اس کی وجہ سے بننے والی صورت حال جہاں وژن گوگلز اور بندوقوں سمیت دیگر ہتھیار کس طرح دہشت گردوں تک پہنچ گئے۔انہوں نے اپوزیشن کی جانب سے قومی اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
صدر مملکت نے کہا کہ یہ ایسا معاملہ نہیں ہے جس پر بات کی جائے اور اس طرح کی باتیں 2018 سے سن رہا ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ یہ وقت ضیاع ہے، جو مثبت اور سود مند مذاکرات کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے کیونکہ حکومت موجود رہے گی اور کہیں نہیں جارہی ہے۔
صدر مملکت نے پنجاب کے ضلع خانیوال میں ہجوم کی جانب سے شہری کے قتل کے واقعے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ اس طرح کے واقعات نہیں ہونے چاہیے۔حکومت کی ذمہ داری کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ حکومت کو ہر چیز کا ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جاسکتا اور عوام کو خود بھی اس طرح کے واقعات روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔