کرم پر توجہ دیتے تو نوبت یہاں تک نہ آتی، عطا تارڑ

اسلا م آ باد(صباح نیوز)وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے پی آئی اے کی یورپ کے لئے فلائیٹس بحال ہونے پر پوری قوم کو مبارک باد دی ہے، وزیراعلی کرم میں امن و امان پر توجہ دیتے تو نوبت یہاں تک نہ آتی۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ پی ٹی آئی دورکے وزیرغلام سرور خان نے قومی ائیر لائن کے حوالے سے متنازعہ بات کی تو پوری دنیا میں سوالات اٹھے تھے۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ دور حکومت میں جو جرم ہوا تھا، موجودہ دور میں اس کا ازالہ ہوا ہے، انہیں پی آئی اے پر بات کرنے سے پہلے سوچنا چاہیے تھا۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پی آئی اے کی فلائیٹس پر کافی عرصہ پابندی رہی، اللہ کا فضل ہے کہ موجودہ دور میں پی آئی اے کا آپریشن بحال ہوگیا ہے۔کرم معاملے پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ کاش اس وقت وزیر اعلی کے پی کرم کا دورہ کرتے، اورامن و امان پر توجہ دیتے تو آج احتجاج کی نوبت نہ آتی۔انہوں نے کہا کہ امن و امان کی ذمہ داری صوبائی سبجیکٹ ہے، کرم معاملے پر علی امین گنڈاپور سے رابطہ کرلیں، تاہم امن و امان کیلئے ہم بھی حاضر ہیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ جب کرم میں لاشیں پڑی تھیں تو یہ لوگ اسلام آباد پر لشکر کشی کر رہے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ پی ٹی آئی احتجاج میں کارکنوں کی اموات کی بات کرتے ہیں، بار بار لاشوں کا ذکر کر رہے ہیں، ایک نمبر بتا دیں، انہیں خود نہیں پتہ کہ کتنی لاشیں ہیں؟عطا تارڑ نے کہا کہ جب اصل تعداد ہی معلوم نہیں تو جھوٹ کیوں پھیلایا جا رہا ہوتا ہے؟ ان کے دس رہنما مختلف اعداد و شمار بتا رہے ہیں۔

وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ انہوں نے اسلام آباد سے راہ فرار اختیار کی، تنقید سے بچنے کے لئے بار بار جھوٹا بیانیہ بنا رہے ہیں،عطاتارڑ نے کہا کہ ڈی چوک واقعے کے حوالے سے یہ جھوٹ بول رہے ہیں، پاکستان تحریک انصاف لاشوں کی صحیح تعداد بتائے، یہ جھوٹ تب بولا جاتا ہے جب صحیح تعداد کا معلوم نہ ہوں، پارٹی کے مختلف رہنما مختلف نمبرز دے رہے ہیں، اگر یہ واقعہ اصل ہوتا تو یہ ایک نمبر پر بات کرتے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ جھوٹ پر مبنی بیانیہ تھا، راہ فرار سے بچنے کے لیے بار بار مختلف تعداد بتائی جارہی ہے۔