ڈائیلاگ ہر مسئلہ کا حل ہیں،کسی بھی ملک کی ترقی و خوشحالی کے لئے امن و استحکام ناگزیر ہے۔عطااللہ تارڑ

اسلام آباد(صباح نیوز)وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات، قومی ورثہ و ثقافت عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ ڈائیلاگ ہر مسئلہ کا حل ہیں، کسی بھی ملک کی ترقی و خوشحالی کے لئے امن و استحکام ناگزیر ہے، انسانی ثقافت اور ورثے کی تاریخ صدیوں پرانی ہے، پاکستان کی ثقافت اور تہذیب ہماری پہچان ہے، بین المذاہب ہم آہنگی سے ہی بہترین معاشرہ تشکیل پاتا ہے، پاکستان کے مثبت تشخص کو اجاگر کرنے کے لئے کام کر رہے ہیں،، ثقافتی تنوع کے حوالے سے پاکستان کا مستقبل روشن ہے۔

مقامی ہوٹل میں انسٹیٹیوٹ آف ریجنل سٹڈیز کے زیر اہتمام ملک کے اندر اور سرحد پار امن کو فروغ دینے کے لئے پاکستان کا ثقافتی تنوع کے موضوع پر منعقدہ ڈائیلاگ سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان نہ صرف گندھارا تہذیب جیسے تاریخی مقامات کا گھر ہے بلکہ یہاں دنیا کی قدیم ترین بدمت تہذیب کے آثار قدیمہ بھی موجود ہیں۔ سندھ میں واقع موئنجو داڑو 2500 قبل مسیح کی ایک یونیسکو ورلڈ ہیریٹیج سائٹ ہے اور یہاں سے ملنے والے آثار قدیمہ ،پاکستان کی قدیم تہذیب کی گواہی دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے اطراف میں واقع شاہ اللہ دتہ اور مارگلہ کی پہاڑیوں میں قدیم بدھ مت کے آثار موجود ہیں، یہاں سے ملنے والے سٹوپا اور دیگر تاریخی مقامات پاکستان کی قدیم تہذیب اور ثقافت کی گواہی دیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک امن پسند ملک ہے، یہاں کے لوگ محبت کرنے والے لوگ ہیں، پاکستان کے عوام دنیا بھر میں اپنی مہمان نوازی کے لئے جانے جاتے ہیں، یہی وہ چیز ہے جو نسل در نسل چلی آ رہی ہے اور پاکستانی عوام کی پہچان بنی ہوئی ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے دنیا بھر میں رواداری، امن اور ہم آہنگی کا پیغام پہنچانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ امن پسندی کا مظاہرہ کیا ہے، اتحادیوں کے ساتھ ہمارے تعلقات ہمیشہ اچھے رہے ہیں، ہم نے کسی کو تنہانہیں چھوڑا، پاکستان کو دنیا کے سامنے اپنی درست اور مثبت تصویر پیش کرنی چاہئے۔مقامی لوگوں کی ثقافت اور روایات کو دنیا کے سامنے لانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان میں متنوع ثقافتی ورثہ موجود ہے، گلگت بلتستان کے مقامی لوگوں سے لے کر جنوبی پنجاب کے تھل کے صحرائوں تک پاکستان میں ہر قسم کا موسم اور منظر نامہ موجود ہے، پاکستان کے بارے میں غلط فہمیوں کی وجہ سے دنیا اس کی حقیقی تصویر نہیں دیکھ پائی۔انہوں نے کہا کہ ہم ملک کا مثبت تشخص اجاگر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، دنیا کو پاکستان آنے کی دعوت دے رہے ہیں، شمالی علاقوں میں سیاحوں کی تعداد میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں عالمی سطح کے اجلاس منعقد ہو رہے ہیں، حال ہی میں شنگھائی تعاون تنظیم کا سربراہ اجلاس منعقد ہوا جو 27 سال بعد اس سطح کا پہلا بڑا ایونٹ تھا۔انہوں نے کہا کہ بیرون ملک سے پاکستان آنے والے لوگ یہاں سے اچھے تاثرات لے کر جاتے ہیں، ان کا ملک کے بارے میں نظریہ مکمل طور پر بدل جاتا ہے، پاکستان آ کر لوگ حقیقت دیکھتے ہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ میرے حلقے میں 70 ہزار مسیحی ووٹرز موجود ہیں، میں اپنے حلقے کے لوگوں سے جب ملتا ہوں تو ان کے مختلف مسائل پر بات ہوتی ہے۔ ہمیں مذہبی ہم آہنگی کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ ہمارا مذہب اسلام ہمیں برداشت اور تحمل کی تلقین کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈائیلاگ سے ہی مسائل کا حل ممکن ہے، منطق اور بنیادی مسائل پر بات کر کے لوگوں کا اعتماد حاصل کیا جا سکتا ہے۔پاکستان میں مختلف ثقافتوں اور لوگوں کے ساتھ رہنے کے لئے مثبت سوچ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کا مثبت امیج دنیا کے سامنے پیش کرنے کی کوشش کر رہی ہے، اس مقصد کے لئے سرکاری اور نجی دونوں سطح پر لوگوں کو پاکستان کا مثبت پیغام پہنچانے کی ترغیب دی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مختلف ثقافتیں، زبانیں اور اقلیتیں موجود ہیں جنہیں دنیا کے سامنے پیش کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت گلگت بلتستان کے مقامی لوگوں کے قدیم فنون کو بحال کرنے کی کوشش کر رہی ہے، سورج کے حساب سے کی جانے والی قدیم گنتی کے فن سوریہ کو دوبارہ زندہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔حکومت قدیم فنون کی بحالی کے لئے سرمایہ کاری کر رہی ہے۔ وفاقی وزیر نے اللہ خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک کا شکریہ ادا کیا جس نے مقامی لوگوں کے لئے بہترین کام انجام دیئے۔انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کی مثبت تصویر کشی کے لئے پرعزم ہے، دنیا میں پاکستان کو احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ عالمی صورتحال میں مثبت پیغام کی اہمیت مزید بڑھ گئی ہے، دنیا میں علاقائی اور عالمی سطح پر تنازعات موجود ہیں، ایسے میں مثبت پیغام کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی مفاد، ثقافت اور ملک کی مثبت تصویر کشی کے لئے ہمیں متحد ہونے کی ضرورت ہے، ملک کے مثبت امیج کو اجاگر کرنے کے لئے بہت کچھ کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک خوبصورت ملک ہے، پاکستان دنیا کو امن کا پیغام دے رہا ہے، ہم اپنی ثقافتی تنوع اور ہم آہنگی کو دنیا کے سامنے پیش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں،وفاقی وزیر ثقافت و قومی ورثہ نے کہا کہ ملک میں موجود تاریخی ورثے کے تحفظ کے لئے کوششیں کی جا رہی ہیں، 18 ویں آئینی ترمیم کے بعد ثقافتی ورثہ صوبوں کے پاس چلا گیا ہے اور اس حوالے سے صوبوں سے تعاون کیا جا رہا ہے۔