سیکولر جماعتوں نے عورتوں کی عزت وناموس کا جنازہ نکال دیا ہے،راشد نسیم

کراچی( صبا ح نیوز) جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما اور ادارہ معارف اسلامی کراچی ولاہورکے نگران اشدنسیم نے ملک میں خواتین کے ساتھ ظلم وزیادتی کے بعدبے دردی سے قتل کرنے کی بڑھتی ہوئی ہولناک وارداتوں پرگہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پوری دنیا خاص طورپر نصف انسانیت خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے جرائم پرہرصاحب دل کو خون کے آنسورلا رہا ہے۔یونیسیف کی ایک حالیہ رپورٹ میں بھی بتایا گیا کہ اٹھارہ سال کی کم عمرکی 37کروڑ خواتین زیادتی کاشکار ہوچکی ہیں۔یہ مادرپدرآزادی، مخلوط معاشرہ اورمغربی تہذیب کی نقالی کا نتیجہ ہے،جس نے خواتین کو ایک ماڈل بنا کر رکھ دیا ہے۔پاکستان میں کئی دہائیوں سے برسراقتداررہنے والی پارٹیوں کی اکثریت بھی سیکولر اور مخلوط اجتماعات وجلسوں کو فروغ دے رہی ہیںجبکہ ریاست مدینہ کی دعویدارپارٹی نے تواس حوالے سے تمام حدیں پارکردیں ہیں۔اس بگاڑ سے بچنے اورعورت کی عزت وعصمت کے تحفظ کے لیے صدی کے مفکراسلام سید ابوالاعلیٰ مودودی نے اپنی معرکتہ اعلیٰ کتاب پردہ میں بیان فرمادیا ہے کیونکہ کسی بیماری کے بڑھنے یا پھیلنے پر مزید لاپرواہی نہیں بلکہ احتیاطی تدابیرپرسختی سے عمل کیاجاتا ہے کرونا کی پابندیاں اسکی واضح مثال ہیں۔اسی طرح چوری ڈاکہ زنی بڑھ جائے تو چوکیداری نظام کو مضبوط کیا جاتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملاقات کے لیے آنے والے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔راشد نسیم نے کہا کہ دین اسلام ہی خواتین کے حقوق کا سب سے بڑا محافظ ہے۔مفکراسلام سید مودودی نے اپنی کتاب پردہ میں خواتین کی عزت وتکریم اور ان کی ناموس کی حفاظت کیلئے بند باندھنے پر زور دیا تھا۔خواتین کے ساتھ ہونے والے ظلم وزیادتی پر ہر ذی شعور انسان کا دل خون کے آنسو رو رہا ہے۔سیکولر ازم سے وابستہ قوتیں حقوق کے نام پر خواتین کا استحصال اورعورت کو برہنہ کرنا چاہتی ہیں۔جماعت اسلامی سمیت دینی وانقلابی جماعتوں کوسیکولرپارٹیوں کے رنگ میں رگنے کی بجائے مخلوط اجتماعات کے انعقاد سے بچنا چاہیے،خواتین کی عزت وآبروکی حفاظت ،ان کے ساتھ ہونے والے نارواسلوک پربندباندھنے اور مغربی تہذیب کا راستہ روکنے کے لیے پوری قوت کے ساتھ اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔پوری دنیا میں خواتین کے ساتھ ناروا سلوک اور خواتین کی عزت وآبرو کا غیر محفوظ ہونا ایک المیہ ہے۔خواتین کے حقوق کے ٹھیکیدار خواتین پر ہونے والے مظالم پر خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہے ہیں۔