نازیبا تصاویر اور ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کرنے والے ملزم کو 9 برس قید

کراچی  (صباح نیوز)کراچی میں جوڈیشل مجسٹریٹ  شرقی ون یسرا اشفاق  نے پریوینشن آف الیکٹرانک کرائم ایکٹ 2016(پیکا) کے تحت مقدمی کا فیصلہ سناتے ہوئے  لڑکی کی نازیبا تصاویر اور  ویڈیوز وائرل کرنے پر ملزم شعیب ولد حنیف کو مجموعی طور پر 9 سال قید اور 90 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنادی۔

واضح رہے کہ ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کراچی نے مقدمہ الزام نمبر 30/2024 متاثرہ لڑکی کی شکایت پر سوشل میڈیا کی مختلف سائٹس پر موجود شواہد کی روشنی میں پیکا ایکٹ 2016 میں شامل سیکشن 20،21 اور 24 کہ دفعات کے تحت درج کیا ہے اور ان ہی تین سیکشن پر عدالت نے ملزم کو مجرم قرار دیتے ہوئے اپنا فیصلہ سنایا ہے۔یاد رہے کہ ملزم شعیب اس سے قبل بھی اسی طرح کے ایک مقدمے میں قصور وار قرار دیا جا چکا ہے تاہم اس فیصلے کے خلاف 2018 سے مجرم نے سندھ ہائی کورٹ میں اپیل دائر کر رکھی ہے جس کا فیصلہ تاحال نہیں ہوا ہے۔

کراچی ایسٹ ون کے جوڈیشل مجسٹریٹ کے مختصر تحریری فیصلے کی دستاویزات کے مطابق ڑکی کی نازیبا تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل کرنیکے کیس کی سماعت جمعرات کو عدالت میں ہوئی۔جس کا مقدمہ ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کراچی نے پیکا ایکٹ کے تحت درج کیا تھا، عدالت نے جرم ثابت ہونے پر ملزم محمد شعیب کو  مجموعی طور پر 9 سال قید کی سزا سنائی، ملزم پر مجموعی طور پر 90 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا ۔عدالتی فیصلے کے مطابق سیکشن 20 ،21 اور 24 میں علیحدہ علیحدہ تین تین برس قید اور 30 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا گیا ہے اس طرح یہ مجموعی طور پر 9 برس قید اور 90 ہزار روپے جرمانہ بنتا ہے۔

یاد رہے کہ سیکشن 21 کسی بھی فرد کی نازیبا تصاویر سوشل میڈیا پر جاری کرنا سیکشن 20 کسی بھی فرد کی شہرت کو نقصان پہنچانا اور سیکشن 24 ان تصاویر کے زریعے یا سوشل میڈیا کے پلیٹ فارم سے کسی کو ہراساں کرنے کے لئے استعمال کی جاتی ہے اور ان تین بنیادی دفعات کے تحت سائبر کرائم ونگ کے مقدمے کی روشنی میں عدالت نے فیصلہ سنایا ہے جس پر عمل درآمد کے لئے عدالت نے سینٹرل جیل کراچی کی انتظامیہ کو تحریری حکم نامے جاری کردیا ہے ۔ ملزم متاثرہ لڑکی کا منگیتر تھا، منگنی ختم ہونے پر ملزم نے تصاویر سوشل میڈیا پر جاری کی تھیں۔جس کے بعد متاثرہ لڑکی نے ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ سے رابطہ کیا اور مقدمہ درج کروایا تھا اس مقدمے کے بعد ایف آئی اے نے ملزم کو گرفتار کر کے عدالتی حکم پر جیل بھیجا تھا اس وقت سے ملزم سینٹرل جیل میں عدالتی حکم کا منتظر تھا۔