کراچی(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے اسرائیلی قیدیوں کی رہائی نہ ہونے کی صورت میں مشرقی ِ وسطیٰ کو جہنم بنا دینے کی دھمکی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امریکی پشت پناہی سے اسرائیل نے غزہ میں جارحیت و دہشت گردی اور ظلم و سفاکیت کی انتہا کر دی ہے اور وہ غزہ کے بعد لبنان پر بھی چڑھ دوڑا ہے ، شہری آبادیوں ، ہسپتالوں ، اسکولوں اور مساجد تک پربمباری کر کے انسانی حقوق ،عالمی قوانین اور جنگی اصولوں کی بھی مسلسل خلاف ورزی کر رہا ہے لیکن نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اسرائیل کی پشت پناہی اور حمایت ترک کرنے اور اسرائیلی جارحیت و دہشت گردی ختم کروانے کے بجائے مشرق ِ وسطیٰ میں جنگ کو مزید ہوا دے رہے ہیں ، ان کے اس رویے اور طرزِ عمل کے باعث خود امریکہ بھی جنگ سے محفوظ نہیں رہ سکے گا ۔
منعم ظفر خان نے کہا کہ اس ساری صورتحال میں عالم ِ اسلام کے حکمران ، او آئی سی اور سعودی عرب کی سربراہی میں قائم اسلامی ممالک کے فوجی اتحاد نے بھی مجرمانہ طور پر خاموشی اور بزدلی کا رویہ اختیار کر رکھا ہے ، ان کا یہ رویہ اور طرزِ عمل ہی اسرائیل کو ہمت اور طاقت دے رہا ہے کہ وہ روزانہ خواتین اور بچوں سمیت مظلوم فلسطینیوں کو شہید کر رہا ہے اور مسلمانوں کے قبلہ ٔ اوّل اور انبیاء کی سر زمین فلسطین پر سے اپنا قبضہ اور تسلط ختم کرنے پر تیار نہیں ۔
اب تک کی اطلاعات کے مطابق غزہ میں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 17,492 بچوں سمیت 44,429 افراد شہیدجبکہ 105,250 افراد زخمی ہوچکے ہیں۔ المیہ یہ ہے کہ اسرائیل کی اس کھلی سفاکیت پر عالمی طاقتیں خاموش ہیں اوران بے پناہ مظالم پر کوئی نہیں جو جارحِ اسرائیل کا ہاتھ روکے، اطلاعات کے مطابق اب اسرائیل نے انسانی جسم کو تحلیل کر کے بخارات بنانے والے ہتھیار استعمال کرنا شروع کر دیئے ہیں ، عالمی خبر رساں ادارے کے محکمہ صحت کے مطابق اسرائیلی افواج ایسے ہتھیار استعمال کر رہی ہے جن سے مرنے والوں کی لاشیں بخارات میں تبدیل ہو جاتی ہیں۔
اسرائیل نہتے فلسطینی پناہ گزینوں پر خطرناک کیمیکل اور مواد والے بم برسا رہا ہے جس کے ہولناک اثرات سامنے آ رہے ہیں۔ جنگ کے دوران نہتے شہریوں پر کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے اور اسرائیل یہ خلاف ورزی کھلے عام کر رہا ہے، ایسے میں اسرائیل کو ان مظالم سے روکنے کے لیے جس عملی، ٹھوس اور سنجیدہ اقدامات کی ضرورت تھی وہ نہیں کیے گئے، بلکہ عملاً قابض گروہ کی پشت پناہی کی گئی اور ہنوز اسرائیل کی بلا مشروط حمایت کا سلسلہ جاری ہے ،عالمی قوتوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو اس پر فوری ایکشن لینا اور اسرائیل کو روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیئے ۔