امریکی سینیٹرز کے خطوط ہماری سیاسی خود مختاری کی واضح خلاف ورزی ہیں، رضا ربانی

اسلام آباد(صباح نیوز )سابق چیئرمین سینیٹ اور رہنما پیپلز پارٹی رضا ربانی کا کہنا ہے کہ امریکی سینیٹرز کے خطوط پاکستان کی سیاسی خودمختاری کی واضح خلاف ورزی ہیں۔رضا ربانی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ امریکی سینیٹرز اور اراکینِ کانگریس کے انسانی حقوق پر بیانات بھی ایسی ہی خلاف ورزی ہیں،

ہم امریکی سینیٹرز اور اراکینِ کانگریس کے بیانات و خطوط کی مذمت کرتے ہیں، یہ ستم ظریفی ہے کہ امریکی قانون ساز انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر بات کریں۔انہوں نے کہا کہ لگتا ہے کہ امریکی قانون سازوں کو تاریخ کا سبق سکھانے کی ضرورت ہے، امریکی قانون ساز یاد رکھیں کہ مقامی امریکیوں کے ساتھ کیا سلوک کیا گیا۔پارلیمانی کمیٹی برائے نیشنل سیکیورٹی فوری تشکیل دی جائے: رضا ربانی کا مطالبہ رضا ربانی نے کہا کہ امریکی قانون سازوں کو یہ یاد کروانے کی ضرورت ہے کہ غلاموں کی تجارت کو کیسے انجام دیا گیا،

غیر سفید فام امریکیوں کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور عراق میں مظالم کیسے ہوئے، امریکا نے غزہ میں نسل کشی اور بڑے پیمانے پر قتلِ عام کی حمایت کی۔ انہوں نے سوال کیا کہ غزہ اور لبنان میں اسپتالوں اور شہری اہداف پر بم باری کے وقت امریکی قانون سازوں کا ضمیر کہاں تھا؟ رضا ربانی نے کہا کہ میں کسی پاکستانی کے اختلافِ رائے کے حق کو دبانے کی حمایت نہیں کرتا، اختلافِ رائے کے حق کی 1973 کے آئین کے تحت ضمانت دی گئی ہے لیکن آئینی آزادی کے نام پر ریاست کے خلاف کسی سیاسی ایجنڈے کے لیے تشدد ہر گز قبول نہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکا کو یہ بات سمجھنی چاہیے کہ پاکستان امریکی وفاق کی کوئی ریاست نہیں، امریکا کو سمجھنا چاہیے کہ پاکستان امریکی سامراج کا کوئی ماتحت ملک نہیں، پاکستان ایک آزاد اور خود مختار ملک ہے۔