کراچی(صباح نیوز)جماعت اسلامی کراچی کے امیر منعم ظفر خان نے کہا ہے کہ قومیں تعلیم سے ترقی کا سفر طے کرتی ہیں لیکن سندھ میں پیپلز پارٹی کی 16سالہ بدترین حکمرانی کے باعث تعلیم کی تباہی کا سفر جاری ہے، سندھ میں 73 لاکھ بچے اسکولوں سے باہر ہیں، ہم نے ایک سال میںٹائون کے تحت آنے والے 33 اسکولوں کو بحال کیا، شہر بھر میں بچوں اور نوجوانوں کے لیے ایک 120 پارکس بحال کیے جو پچھلے بلدیاتی دور میں کھنڈر بن گئے تھے، ہم جماعت اسلامی کے کسی بھی ٹاؤن میں اپنے تعلیمی ادارے اور پارکس کسی بھی این جی او کے حوالے نہیں کریں گے، اساتذہ کا ہاتھ تھامیں گے اور ان زیر تعلیم بچوں کی سرپرستی کریں گے۔تعلیم کی فراہمی حکومت و ریاست کی بنیادی ذمہ داری ہے مگر یہاں لوگوں سے تعلیم اور صحت جیسی بنیادی سہولیات بھی چھین لی گئی ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز نشتر بستی میں گلشن اقبال ٹاؤن کے تحت اسکولوں کے طلبہ میں مفت یونیفارم اور شوز تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔تقریب سے گلشن اقبال ٹاون کے چیئرمین ڈاکٹر فواد احمد نے خطاب کیا ۔اس موقع پر امیر جماعت اسلامی ضلع شرقی نعیم اختر ، سینئر ڈپٹی سیکریٹری صہیب احمد ودیگر بھی موجود تھے۔ طلبہ و طالبات نے قومی و ملی نغمے اور خوبصورت ٹیبلوز پیش کیے اور پہلی بار مفت یونیفارم ملنے پر خوشی کا اظہار کیا،
منعم ظفر خان نے کہا کہ یہ حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ بچوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کریں، تعلیم کے سفر میں آگے بڑھیں گے تو ملک ترقی کرے گالیکن اس پورے عمل میں حکومت کہیں نظر نہیں آتی۔گلشن اقبال ٹاؤن کے چیئرمین ڈاکٹر فواد احمد اور ان کی ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے کہ ان کی ایک سال کی انتھک محنت کے نتیجے میں اسکولوں کو تزئین و آرائش کرکے اس قابل بنادیا گیا کہ یہاں بچوں کی تعداد میں 100 فیصد اضافہ ہوگیا ہے۔پسماندہ بستیوں کے بچوں کو یونیفارم فراہم کرکے قابل تحسین کارنامہ سرانجام دیا گیاہے جس کی وجہ سے ان بچوں کے چہرے خوشی سے روشن ہیں، یہی جماعت اسلامی کا ویژن ہے کہ ہم اپنے بچوں کو پڑھانا چاہتے ہیں اور انہیں تعلیم و تربیت دے کر ترقی کے سفر میں آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔ ٹاؤن چیئرمین ڈاکٹر فواد احمد نے کہا کہ حافظ نعیم الرحمن کے ویژن کے مطابق گلشن اقبال ٹاؤن میں تعلیم پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے، ہمارے اسکولوں میں زیر تعلیم 50فیصد طلبہ و طالبات کے والدین اپنے بچوں کو یونیفارم خرید کر دینے کی سکت نہیں رکھتے تھے۔
ٹاؤن کا پیسہ شہریوں کی ملکیت ہے اور یہ رقم شہریوں کو لوٹانا ہماری ذمہ داری ہے۔ اس لیے ہم نے ان بچوں کو صرف یونیفارم ہی نہیں شوز بھی فراہم کیے ہیں۔ یہ کراچی میں اپنی نوعیت کی پہلی تقریب ہے۔ اسکول کی عمارت اور انفرااسٹرکچر کے ساتھ اساتذہ کی شبانہ روز محنت کے نتیجے میں والدین کا اعتماد بڑھا ہے اور گلشن ٹاؤن کے اسکولوں میں طلبہ و طالبات کی تعداد میں ایک سال میں 100 فیصد اضافہ ہوا ہے اور مسلسل رجسٹریشن کا عمل جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ بنو قابل پروگرام کے تحت آئی ٹی کورسز کی رجسٹریشن بھی گلشن اقبال میں تیزی سے جاری ہے اور انٹری ٹیسٹ 8 دسمبر کو منگل بازار گراؤنڈ بالمقابل بیت المکرم مسجد میں ہوگا۔