احتجاج میں 954 مظاہرین کو گرفتار 200گاڑیاں ضبط اور71 سکیورٹی فورسز کے اہلکار زخمی ہوئے، آ ئی جی اسلام آباد

 اسلام آباد(صباح نیوز) آئی جی اسلام آباد پولیس علی ناصر رضوی  نے کہاہے کہ954  مظاہرین کو گرفتار 200گاڑیاں ضبط اور71 سکیو رٹی فورسز کے اہلکار زخمی ہوئے،مظاہرین کی جانب سے ٹیئر گیس کا کھل عام استعمال کیا گیا۔چیف کمشنر اسلام آبادمحمدعلی رندھاوا نے کہاہے کہ رٹ آف سٹیٹ کو چیلنج کیا گیا جس سے نمٹا گیاان مظاہروں میں غیر ملکی فغان شہری بھی ملوث تھے ۔پاکستان میں کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دیں گے قانون پر عمل درآمد نہ ہوا تو کوئی کاروبار بھی نہیں ہوسکے گا۔

چیف کمشنر اسلام آبادمحمدعلی رندھاوا  نے   پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ  اسلام آباد کے الحمدللہ تمام راستے کھول دئیے گئے ہیںاسلام آباد میں تمام مارکیٹس کو کھول دیا گیا ہے مظاہرین کی جانب سے مارکیٹس پر بھی دھاوا بولا گیاریاست کی رٹ قائم کرنے کے لیے کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیںبیلا روس کے صدر اور وفد پاکستان آیا ہوا ہے رٹ آف سٹیٹ کو چیلنج کیا گیا جس سے نمٹا گیاان مظاہروں میں غیر ملکی افغان شہری بھی ملوث تھے پاکستان میں کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دیں گے قانون پر عمل درآمد نہ ہوا تو کوئی کاروبار بھی نہیں ہوسکے گااسلام آباد میں احتجاج کا پورا ایک طریقہ کار موجود ہے اسلام آباد کے مرکزی ایریاز سے باہر ایک ایریا میں اجازت دی جاسکتی ہے ، ہائی کورٹ کے احکامات پر مظاہرین کو کہا گیا کہ وہ سنگجانی میں احتجاج کر یں۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی اسلام آباد پولیس علی ناصر رضوی  نے کہاکہ احتجاج اور چیز ہے دہشتگردی اور چیز ہے پرامن انداز میں اپنا موقف سامنے رکھنا احتجاج کہلاتا ہے جب مظاہرین کی جانب سے پولیس اور رینجرز پر حملہ کیا جائے جب سرکاری املاک پر حملے کیے جائیں پھر وہ احتجاج نہیںان کی جانب سے احتجاج نہیں دہشتگردی کی گئی احتجاج کی آڑ میں کسی بھی قسم کی دہشتگردانہ کاروائی برداشت نہیںاحتجاج کا حق ہر پاکستانی شہری کو ہے جس نے ایک انسان کی جان لی اس نے پوری انسانیت کی جان لی یہ کیسا احتجاج تھا جس میں سیدھی فائرنگ کی گئی اس احتجاج میں 12 بور، کلاشنکوف اور دیگر اسلحہ استعمال کیا گیا24 نومبر سے شروع ہوکر کارروائیوں نے 26 نمبر کے مقام پر پولیس پر فائرنگ کی مظاہرین کی جانب سے ٹیئر گیس کا کھل عام استعمال کیا گیامنظم گینگ کی صورت میں پولیس پر سیدھی گولیاں ماری گئیں۔

صوبائی حکومت کی ٹئیر گیس کا اسلام آباد میں استعمال کیا گیابڑے پنکھوں کا استعمال کرکے ٹئیر گیس کو پولیس کی جانب دھکیلاگیا ،مشترکہ کاروائی کرتے ہوئے954  مظاہرین کو گرفتار کیا گیاکل کے دن 600 سے زائد کارکنان اور 210 گاڑیوں کو پکڑا گیااسلحہ بھی پکڑا گیا جس میں کلاشنکوف اور بھاری اسلحہ موجود تھا۔71 سکیورٹی فورسز کے اہلکار زخمی ہوئے 52 صرف کل زخمی ہوئے27 اہلکار ایسے تھے جو گولی لگنے سے زخمی ہوئے رینجرز کے 3 اہلکاروں کوشہادت نصیب ہوئی مالی نقصان کروڑوں اربوں میں ہوسکتا ہے پولیس نے اس کو روکا تو سیدھے فائر مارے گئے کیسے ممکن تھا کہ کسی ایک بھی پوائنٹ کو کوئی پار کر لے لیکن جب خطرناک اسلحہ استعمال کیا جاتا ہے تو آسان نہیںقانون نافذ کرنے والے ادارے زخمی بھی ہوئے اور شہید بھی ہوئے۔