تل ابیب، بیروت(صباح نیوز)اسرائیل اور لبنان کے درمیان 60 روز جنگ بندی معاہدہ جلد ہی متوقع ہے ۔ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے لبنان میں سیز فائر معاہدے کی منظوری دے دی ہے۔ لبنانی پارلیمنٹ کے نائب اسپیکر الیاس ابو صعب نے واضح کیا ہے کہ جنگ بندی پر عمل شروع ہونے کی راہ میں “کوئی سنجیدہ رکاوٹ” باقی نہیں رہی۔ جہاں تک فائر بندی کی نگرانی کے نقطے پر اختلاف کا تعلق ہے تو گذشتہ چوبیس گھنٹے میں یہ مسئلہ بھی حل ہو چکا ہے۔ نگرانی کے لیے پانچ ممالک پر مشتمل کمیٹی تشکیل دینے کی منظوری دی گئی ہے جس میں فرانس شامل ہے۔ کمیٹی کی سربراہی امریکا کے پاس ہو گی۔یہ واضح پیش رفت کی ماہ کی سفارتی کوششوں کے بعد سامنے آئی ہے۔ ان کوششوں کی قیادت وائٹ ہاوس اور امریکی نمائندے آموس ہوکشٹائن نے کی۔
ہوکشٹائن نے گذشتہ ہفتے لبنان اور اسرائیل کا دورہ بھی کیا تھا۔ لبنانی پارلیمان کے رکن قاسم ہاشم نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ جلد ہی جنگ بندی معاہدہ تقریبا مکمل ہو چکا ہے۔پارلیمان کے رکن ہاشم نے اسرائیل اور لبنان کے درمیان آتش بندی کی کوششوں کے بارے میں معلومات دیں۔ہاشم نے کہا کہ ماحول مثبت ہے،جنگ بندی کی مذاکرات اعلی مرحلے میں ہیں اگر چیزیں اسی طرح جاری رہیں تو جنگ بندی تک پہنچنے اور اعلان کرنے میں محض چند گھنٹے لگیں گے۔