جعلی کرنسی جمع کروانے پر نیشنل بینک پر 20 کروڑ کا جرمانہ،نیشنل بنک حافظ آباد برانچ سیل کردی گئی


کراچی (صباح نیوز) نیشنل بینک آف پاکستان سے جعلی کرنسی نوٹ اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں جمع کروانے کی کوشش ناکام ہوگئی ، اسٹیٹ بینک نے نیشنل بینک پر 20 کروڑ روپے کا جرمانہ کردیا ،نیشنل بینک کی برانچ سیز کردی گئی ،نیشنل بینک نے دعوی کیا ہے کہ یہ نوٹ حبیب بینک سے قرقہ کے لئے نیشنل بینک میں آئے تھے،اسٹیٹ بینک حکام نے تحقیقات شروع کردیں۔ تفصیل کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے نیشنل بینک آف پاکستان شیخوپورہ ریجن میں واقع حافظ آباد برانچ پر 19 نومبر کو 20 کروڑ روپے جرمانہ عائد کردیا ہے ۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری جرمانے کی دستاویزات کے مطابق نیشنل بینک آف پاکستان نے کرنسی منیجمنٹ اسٹریٹیجی کی سنگین خلاف ورزی کی ہے اور 29 اکتوبر کو حبیب بینک آف پاکستان کے مختلف کیش کائونٹر سے یہ رقم نیشنل بینک میں آئی تھی جسے نیشنل بینک کے حکام نے بغیر چیکنگ کے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اکاوئنٹ میں جمع کروادیا جہاں اس کی چھان بین ہوئی تو معلوم ہوا کہ 5000 روپے مالیت کے 400 کرنسی نوٹ جس کی مالیت 20 لاکھ روپے بنتی ہے وہ سب کے سب کرنسی نوٹ جعلی ہیں جس کے بعد اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے سرکلر 04/2017کے مطابق نیشنل بینک آف پاکستان کی حافظ آباد برانچ پر 100 فیصد جرمانہ عائد کرتے ہوئے بینک انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ 20 کروڑ روپے کی رقم سٹیٹ بینک آف پاکستان میں 15 یوم میں جمع کروائیں۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے عائد جرمانے کی دستاویزات کے مطابق یہ جعلی کرنسی نوٹ قرقے کے لئے حبیب بینک لمیٹڈ کی مختلف برانچوں کے کیش کاوئنٹرز سے نیشنل بینک آف پاکستان میں آئے تھے جس کی چھان بین اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے قوانین کے مطابق اس کی پیکنگ اور طریقے کار کو اپنانا تھا تاہم اس کی بغیر چھان بین کے یہ رقم اسٹیٹ بینک آف پاکستان منتقل ہوئی جس ہر جرمانہ عائد کیا گیا اور یہ تاریخ میں پہلی بار جعلی کرنسی نوٹ جمع کروانے ہر اتنا بڑا جرمانہ نیشنل بینک آف پاکستان پر عائد ہوا ہے۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے نیشنل بینک آف پاکستان کی حافظ آباد برانچ کو سیز کر دیا ہے اور تحقیقات کا آغاز ہوگیا ہے اور حبیب بینک لمیٹڈ کے کیش کائونٹر کے حوالے سے شواہد ملے تو حبیب بینک پر بھی جرمانے اور سزا کا تعین کیا جائے گا۔